سانحہ ماڈل ٹاؤن: شہباز شریف نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرا دیا، نواز کا نہیں ہو سکا

لاہور (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں جے آئی ٹی ممبران نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا بیان ریکارڈ کیا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کسی منصوبہ بندی کا نتیجہ نہیں اس لئے تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں۔ شہباز شریف نے 45 منٹ تک اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے سوالات پوچھے گئے کہ راتوں رات مشتاق سکھیرا کو بلوچستان سے پنجاب لانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟ جب انہیں سانحہ ماڈل ٹائون کی اطلاع ملی تو پولیس کو روکا کیوں نہیں، اگر روکا گیا اور پولیس نہیں رکی تو بطور وزیر اعلی آپ نے کیا کاروائی کی۔ جے آئی ٹی سابق وزیراعظم نواز شریف سے بھی سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے سوال کرے گی، ٹیم کوٹ لکھپت جیل جا کر نواز شریف کا بیان ریکارڈ کریگی۔ سانحہ ماڈل ٹائون کیس کے مدعی جواد حامد نے بھی جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرایا، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں انصاف کی پوری امید ہے۔مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے لئے پنجاب حکومت کی اجازت کی منتظر ہوں ، ان کی صحت ٹھیک نہیں اورگزشتہ پانچ روز سے والد سے کسی طرح سے بھی رابطہ نہیں ہوا نوازشریف کے ذاتی معالج کو بھی پانچ روز سے ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ میں عاجزی سے یاد دلانا چاہتی ہوں کہ مکافات عمل کی قوت ہمیشہ بیدار رہتی ہے۔ اور کوئی طریقہ بھی نہیں کہ میں ان کی خیریت معلوم کر سکوں یا طبیعت کا پوچھ سکوں۔ میں بہت پریشان ہوں، کیونکہ والد نے مجھے کہا تھا کہ اگر خدانخواستہ کچھ ہوا تو وہ کسی سے نہیں کہیں گے۔ اور ان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ مریم نواز نے اپیل کی کہ آپ سب نوازشریف کو اپنی دعائوں میں یاد رکھنا۔ سپریم کورٹ میں نوازشریف کی درخواست ضمانت کی سماعت آج ہو گی، اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے عدالت عظمیٰ کی سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نوازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...