کراچی میں 57 اورسکھرمیں 151 مریضوں سمیت کوروناوائرس کے 208 مریض زیرعلاج ہیں:وزیراعلی سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہاہے کہ کراچی میں 57 اورسکھرمیں 151 مریضوں سمیت کوروناوائرس کے 208 مریض زیرعلاج ہیں۔صورتحال اتنی سنگین نہیں ہے پھربھی یہ تشویشناک ہے اورہمیں اپنے شہروںمیں اس کے مزیدپھیلاوکوروکنے کےلئے احتیاطی تدابیراپناناچاہئیں۔یہ بات انہوں نے کوروناوائرس سے متعلق 21 ویں ٹاسک فورس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزرا،ڈاکٹرعذراپیچوہو،سعیدغنی،ناصرشاہ،مرتضی وہاب میئرکراچی وسیم اختر،چیف سیکرٹری ممتازشاہ،آئی جی سندھ مشتاق مہر،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ساجدجمال ابڑو،ہوم سیکرٹری عثمان چاچڑ،کمشنرکراچی افتخارشاہلوانی،سیکرٹری فنانس حسن نقوی،انڈس اسپتال کےڈاکٹرباری،آغاخان کے ڈاکٹرفیصل،فیصل ایدھی،مشتاق چھاپرا،ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ،فوکل پرسن ایم بی دھاریجو،کور 5 ،رینجرز،ڈبلیوایچ او،سی اے اے،ایئرپورٹ اورامیگریشن ، ایف آئی اے کے نمائندوں نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ کوبتایاگیاکہ تفتان سکھرکے 303 زائرین کے نمونے ٹیسٹ کے لیے لئے گئے،ان میںسے 151 منفی نکلے جبکہ 151 کی تشخیص مثبت پائی گئی اور ایک نتیجہ زیرالتواہے۔ اسی طرح کراچی اوردیگراضلاع کے 573 نمونے لئے گئے،ان میںسے 516 کومنفی اور 57 کومثبت قراردیاگیا۔ اس پروزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ اس کامطلب ہے کہ ہمارے پاس 208 کوروناوائرس کے مریض ہیں۔ اس وقت کراچی میں 57 مریض زیرعلاج ہیںجبکہ 151 سکھرمیںزیرعلاج ہیں۔نیابیچ،کمشنرسکھرشفیق میسرنے وزیراعلیٰ سندھ کوبتایاکہ تفتان سے 757 زائرین 18 بسوںمیں سکھرپہنچے ہیں اوران سب کو ان کے کمروں میں بھیج دیاگیاہے جہاں پھل،پانی پہلے ہی سے رکھاگیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرسے کہاکہ وہ ان کے نمونے جمع کرناشروع کریں اورٹیسٹ کےلئے کراچی بھیجیں۔مشتبہ افراد،اجلاس میں بتایاگیاکہ سندھ بھرمیں کام کرنے والے سرکاری اسپتالوں میں 1874 مشتبہ ، نمونیاکے مریض بتائے گئے ہیں،ان میں سے 28 مریضوں کا ٹیسٹ کیاگیا۔ صوبے کے نجی اسپتالوں نے 702 مشتبہ افراد رپورٹ کیے جن میں سے نمونیا کے سیمپلز لیے گئے ان میں سے 8 شدید نمونیا سے متاثر تھے اور ان کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔سعودی عرب سے نیابیچ،وزیراعلیٰ سندھ کوبتایاگیاکہ8 مارچ 2020 سے 10660عازمین کاایک نیا بیچ سعودی عرب سے پہنچا ہے۔امیگریش حکام نے ان کی فہرست محکمہ صحت کوفراہم کردی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کوہدایت کی کہ وہ انہیں ان کے گھروں پر آئیسولیشن میںرہنے کے مشورے کے ساتھ ان کے موبائل فون پرمیسج بھیجیںاورعلامات کی صورت میںانہیںمحکمہ صحت کومطلع کرناہوگا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ انہیںآئیسولیشن میں 14 دن پورے کرنے ہیں۔غیرقانونی آمد،اجلاس کویہ بھی بتایاگیاکہ 44 زائرین غیرقانونی طورپرایران سے واپس آئے ہیں اورتربت پہنچ گئے ہیں جہاںانہیں روک دیاگیاہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنرقمبرشہدادکوٹ کوہدایت کی کہ وہ انہیں اپنی حدودمیںریسیو کریں اور اس کے بعد انہیں علاج کےلئے سکھربھیجیں۔ایکسپو سینٹرمیں آئیسولیشن مرکز کا قیام،کمشنرکراچی افتخارشہلوانی نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پرانہوںنے وفاقی حکومت سے ایکسپوسنٹرمیںقرنطینہ سنٹراورفیلڈاسپتال کے قیام کےلئے بات کی ہے۔ وفاقی حکومت نے اصولی طورپراتفاق کیاہے اور اس حوالے سے کچھ رسمی کاروائیاںزیرالتواہیںجوشام کے آخرتک مکمل ہوجائیںگی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرکوہدایت کی کہ وہ ایکسپوسنٹرکےلئے بستروںاوردیگرضروری سازوسامان کےلئے تمام تر انتظامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہرکے وسط میںیہ ایک اچھی سہولت ثابت ہوگی۔کمشنرنے یہ بھی کہاکہ اپنے کنٹرول روم میںانہیں 866 شکایات موصول ہوئی ہیں، بشمول واٹس ایپ نمبرپر 139 ہیں۔رضاکاروں،ڈی جی پی ڈی ایم اےسلمان شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کوبتایاکہ انہوںنے صوبہ بھر میں امدادی کاموں کے حوالے سے پی ڈی ایم اے کی مدد کے لیے رضاکاروں کی رجسٹریشن شروع کردی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 1000 رضاکاروں نے پی ڈی ایم اے کی ویب سائٹ پر رضاکارانہ طورپر اپنااندراج کرایاہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ سندھ کے عوام انتہائی ذمہ دارانہ رویے کامظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ ہرایک اپنی اپنی سطح اورصلاحیت کے مطابق تعاون کررہاہے۔انہوںنے کہایہ بات کافی حوصلہ افزاہے

ای پیپر دی نیشن