اقوام متحدہ (شِنہوا)یواین جنرل اسمبلی کے75ویں سیشن کے صدروولکان بوزکیر نے امتیازی سلوک سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے پرزور دیا ہے۔اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کی جانب سے نامزد اسلامو فوبیا کیخلاف جنگ کے عالمی دن کی یاد میں منعقدہ اعلی سطح تقریب میں انہوں نے کہاکہ ہمیں امتیازی سلوک کی بالواسطہ اور بلاواسطہ اقسام ، عبادت گاہوں اور افراد پر مذہب اورعقیدہ کی بنیاد پر حملوں سے نمٹنے کیلئے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ آج ہماری بات چیت کا مرکز اسلامو فوبیا ہے لیکن اس سزا کا ایسا ذریعہ ہے جو ہم سب کو متاثر کرتا ہے،اس کا جواب یکجہتی، مساوات اور ہر فرد کے بنیادی انسانی حقوق کے متوازی وقاراور حق کی عزت کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو انتہاپسندی سے محفوظ کرنے کیلئے عالمی حکمت عملی کی ضرورت ہے جس میں پرتشدد نظریات کی تمام اقسام کو شکست دینا شامل ہے تاہم امتیازی سلوک، اخراج اورعدم برداشت کی تعلیمات پر لچک پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور دوسروں کے مذہبی اور ثقافتی طریقوں کیلئے احترام بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ لوگ ایک دوسرے سے نفرت کرنے میں سختی نہیں کرتے، خوف کا استحصال کیا جاتا ہے،تعصبات دوبارہ نافذ کئے جاتے ہیں اور جب تک اقلیتوں کے "فرق " کو قبول نہیں کیا جاتاتب غلط معلومات جاری رکھی جاتی ہیں۔