مکرمی! لاہور میں جگہ جگہ دودھ کی دکانیں کھلی ہیں اور ان تمام دکانوں کے نام بزردگان دین کے نام پر ہیں۔ مثلاً ہجویری ملک شاپ‘ پنجتن پاک ملک شاپ‘ بابا فرید ملک شاپ‘ گولڑہ شریف ملک شاپ‘ بلھے شاہ ملک شاپ‘ قادری ملک شاپ‘ کسان ملک شاپ‘ قلندری ملک شاپ‘ شاہ حسین ملک شاپ الغرض شاید ہی کوئی بزرگ بچا ہو اور حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ کہیں بھی کسی دکان کے سامنے کوئی کالی یا بھوری بھینس بندھی نظر نہیں آئے گی اور ہر دکان کے بورڈ پر لکھا ملے گا کہ ’’تازہ اور خالص دودھ‘‘ حالانکہ صبح و شام مخصوص گاڑیاں آتی ہیں اور تمام دکانوں پر وہی بنا بنایا خودساختہ فیکٹریوں سے آیا ہوا دودھ سپلائی کرتی ہیں جس کے بارے میں ایک فیصد گمان نہیں کیا جاسکتا کہ یہ تازہ اور خالص دودھ ہے اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ ایک ہی گاڑی تمام دکانوں پر دودھ سپلائی کرتی ہیں مگر ریٹ سب کے جدا جدا نظر آئیں گے کہیں 60 روپے ‘ 70 روپے‘ 80 روپے‘ 90 روپے اور کہیں 100 روپے ۔ اگر کہیں بھینس کا تازہ دودھ جو اپنے سامنے دھویا ہووہ 120 یا 140 روپے فی کلو لٹر میں دستیاب ہے یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ بدقسمتی سے ملک میں کوئی چیز خالص نہیں ملتی‘ کھانے پینے کی تمام اشیاء ملاوٹ شدہ ملتی ہیں۔
(رائو محمد محفوظ آسی‘ ٹائون شپ،لاہور)