سری نگر (کے پی آئی) نئی دہلی کے زیر کنٹرول جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی(SIA) نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور عالم دین مولانا سرجان برکاتی اور دیگر آزادی پسند لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے ۔ ہفتے کو مقبوضہ کشمیر کے کم از کم آٹھ مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔ایس آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پیر املٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ شوپیاں، کولگام، اسلام آباد، سری نگر اور دیگر علاقوںمیں مولانا سرجان برکاتی، محمد شفیع وگے، محمد حنیف بٹ اور عبدالحمید لون کی رہائش گاہوں سمیت متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی عمل میں لائی۔ جبکہ شمالی کشمیر میں ایک اور کشمیری حریت پسند کی جائیداد قرق کر لی گئی ہے۔ شمالی کشمیر کے ہندواڑہ قصبے میں محمد عبداللہ میر نامی شخص کی جائیداد کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب جنوبی کشمیر میں ہفتے کو ٹریفک کے ایک حادثے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے مرنے والے چاروں افراد کا تعلق بھارتی ریاست بہار سے ہے، اونتی پورہ کے گوری پورہ علاقے میں سرینگر جموں شاہراہ پر ایک بس الٹ گئی جس میں کئی مسافر زخمی ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ان میں سے چار راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمامیر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جموں وکشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی پرسخت تشویش کااظہار کیا ہے۔انجمن نے امید ظاہر کی کہ رمضان المبارک کے آغاز میں محض چند دن رہ گئے ہیں تو میرواعظ کی غیر مشروط رہائی کو یقینی بنا کر کشمیری عوام کے جذبات و احساسات کا خیال رکھا جائیگا۔