اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اسلام آباد ادبی میلہ کے تحت تقریبات کا سلسلہ جاری ہے اور عوام کی کثیر تعداد اس میں شریک ہو رہی ہے۔ چیئرمیں سی ڈی اے نور الامین مینگل کی کاوش کو سراہا جا رہا ہے ،ادبی میلے میں ادب سے تعلق رکھنے والے ملک کے نامور لکھاری، شعرائ، فنکار حصہ لے رہے ہیں۔ میلے میں ادب سے پیار کرنے والے شہری بھی بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔ میلے کے دوسرے روز ادب کی اہمیت اور پاکستانی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف پروگرامز پیش کیے گئے۔ سی دی اے کے تحت میلے کے دوسرے روز پاکستانی زبانوں کے 75 سال پروگرام پیش کیا گیا۔ یہ پروگرام پینل ڈسکشن پر شامل تھا جس میں ڈاکٹر عابد سیال، حفیظ خان، ڈاکٹر صغرا صدف، ڈاکٹر واحد بخش بزدار، اباسین یوسف زئی، ڈاکٹر محمد یوسف خشک نے شرکت کی۔ پروگرام کی میزبانی کے فرائض ڈاکٹر عابد سیال نے انجام دیئے۔ ڈاکٹر صغرا صدف نے کہا کہ زبان کے ختم ہونے سے کلچر ختم ہو جاتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ مادری زبان کو تعلیم کا حصہ بنایا جائے جس سے رٹے کا کلچر ختم ہو گا۔ اباسین یوسف زئی نے کہا کہ دنیا میں انہی قوموں نے ترقی کی ہے جن کی تعلیم ان کی اپنی زبانوں میں ہے۔ دیگر مقررین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 76 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ قومی تشخص کو جانچنے کا ایک پیمانہ یہ بھی ہے کہ وہاں پر کتنی زبانیں بولی جاتی ہیں۔ اسلام آباد ادبی میلے کی اختتامی تقریب آج رات 9 بجے منعقد ہو گی۔
اسلام ادبی میلہ، عوام کی بھرپور شرکت، پاکستانی زبانوں کے 75 سالہ پروگرام پیش
Mar 19, 2023