بیجنگ(شِنہوا)چین نے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا پر زور دیا کہ وہ اپنے خود غرضی پر مبنی جغرافیائی سیاسی ایجنڈے کو جوہری عدم پھیلا کی ذمہ داریوں سے بالاتر نہ رکھیں اور جوہری آبدوزوں کے معاہدے کی توثیق کے لیے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) پر دبا ڈالنا بند کریں۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کا اظہار باقاعدہ پریس بریفنگ کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آکوس جوہری معاہدہ ایشیا میں نیٹو کے فوجی انفراسٹرکچر کو توسیع دینا ہے،جس سے خطے میں سالوں تک کشیدگی برقراررہنے کاخطرہ ہے۔وانگ نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا ایک اینگلو سیکسن گروپ بنا رہے ہیں اور جوہری آبدوز معاہدے اور دیگر جدید ترین فوجی ٹیکنالوجیز تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے نام نہاد آکوس سہ فریقی سیکورٹی پارٹنرشپ تشکیل دے رہے ہیں۔وانگ نے کہاکہ یہ ایک عام سرد جنگ کی ذہنیت ہے اور ایک ایسا اقدام ہے جس سے ایک نیا پنڈورا باکس کھل جائے گا ، جو علاقائی اور عالمی امن اور سلامتی کو شدید متاثر کرے گا۔وانگ نے کہا کہ سب سے پہلے، یہ بین الاقوامی جوہری عدم پھیلا کے نظام کو سنگین طور سے متاثر کرے گا۔ آکوس جوہری آبدوز معاہدہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے لیے بحری جوہری پروپلشن ری ایکٹر اور ہتھیاروں کے درجے کے انتہائی افزودہ یورینیم کو غیر جوہری ممالک میں منتقل کرنے کی پہلی مثال ہوگی۔
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیاجوہری آبدوزوں کے معاہدے کی توثیق کے لیے آئی اے ای اے پر دبا ڈالنا بند کریں: چین
Mar 19, 2023