کراچی (کامرس رپورٹر) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک بار پھر شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کا رجحان ہے۔ سٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق رواں مالی سال معاشی نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی اور معاشی نمو میں زرعی شعبے کی کارکردگی اہم ہے۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی توقعات کے مطابق کم ہونا شروع ہوئی ہے، ستمبر 2025ء تک مہنگائی 5 سے 7 فیصد تک لانے کے لیے موجودہ پالیسی کا تسلسل ضروری ہے جبکہ فروری میں مہنگائی کی شرح 23.1 فیصد رہی۔ زرعی پیداوار بڑھنے سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بیرونی جاری کھاتے کا توازن توقع سے زیادہ بہتر ثابت ہو رہا ہے۔ رواں مالی سال معاشی نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی۔ معاشی نمو میں زرعی شعبے کی کارکردگی اہم ہے۔ خریف کی فصلوں میں کپاس اور چاول کی کارکردگی اچھی رہی۔ فروری میں مہنگائی کی شرح 23.1 فیصد رہی۔ مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود اس کی سطح بلند ہے۔ صنعتی شعبے میں جولائی تا جنوری 0.5 فیصد کی معمولی کمی ہوئی۔ جنوری 2024ء میں کرنٹ اکاؤنٹ 2691 ملین ڈالر رہا۔ جولائی تا جنوری کے دوران مجموعی خسارہ 1.1 ارب ڈالر رہا۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بہتری کی وجہ تجارتی خسارے میں کمی ہے۔