اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مذاکرات کو تاحال نتیجہ خیز نہیں بنایا جا سکا ،آئی ایم ایف کے وفد کی گذشتہ روز ملاقاتیں جاری رہیں، مجوزہ پروگرام کے تحت مذاکرات کو پیر18مارچ تک مکمل کرنے کا ہدف تھا، تاہم رات گئے تک ان مذاکرت کی مکمل ہونے کا بیان سامنے نہیں آ سکا ، گذشتہ روزسرکاری افسران کے ایسٹ ڈیکلریشن کا معاملہ اور صوبوں کے ساتھ مذاکرات ہوئے ۔ پینشن اور ویجز، کلائمیٹ فنانسنگ، مانیٹری پالیسی، آئندہ بجٹ، صحت اور تعلیم پر اخراجات، ریونیو اقدامات پر بات چیت ہوئی ، معاملات کو حتمی شکل دینے کے لئے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی کے مسودہ پر بات چیت ہوئی ۔حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے سمیت تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی یقین دہانی کروائی ۔ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ ہے ، آئی ایم ایف نے پراپرٹی کی خریداری پر نقد کے بجائے بینک کے ذریعے لین دن پرزور دیا ہے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے متعلق اہم اقدامات شامل ہوںگے جس کیلئے وفاق اور صوبوں میں ہم اہنگی پیدا کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے قیام میں کچھ توسیع ہو گئی ہے اور آج وفد کے ساتھ اعلی سطح پر مذاکرات ہوں گے، جس میں میمورنڈم آف انڈر سٹینڈنگ کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی اور مفاہمت وہنے کی وصورت میں لیٹر آ ف انٹینٹ آئی ایم ایف کو دیا جائے گا ،اائی ایم ایف کے وفد کے اعزاز میں ڈنر بھی دیا جائے گا ۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات، مقررہ وقت میں فیصلہ نہ ہو سکا، آج تک توسیع
Mar 19, 2024