عطاء آباد جھیل میں لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، گلیشیئرکے گرنے سے پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی ، بارش کے باعث مقامی آبادی کونکالنے کیلئے ہیلی کاپٹرسروس شروع نہ کی جاسکی۔ 

May 19, 2010 | 19:51

سفیر یاؤ جنگ
عطاء آباد جھیل میں پانی کی سطح میں مزید دس فٹ تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جھیل سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام ضروری اقدمات کئے گئے ہیں ۔ زیرآب آنے والے علاقوں کے پندرہ ہزار متاثرہ افراد کو حفاظتی خیموں میں منتقل کیا جارہا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سیلاب کی صورت میں چالیس ہزار افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔ ادھرگلگت سے بھی آبادی کی کیمپوں میں منتقلی شروع ہے جبکہ ہنزہ وادی کے چونتیس گاؤں سے لوگوں کا انخلاء مکمل ہوچکا ہے۔ آج ہنزہ کے گلمیت ٹاؤن میں بنک کی عمارت جھیل کے پانی میں ڈوب گئی جبکہ پاک آرمی نے بنک کے عملے کو محفوظ مقام پرپہنچا دیا ۔ دوسری جانب شاہراہ قراقرم کا بائیس کلومیٹر کا حصہ مکمل تباہ ہونے سے پاکستان اورچین کے درمیان تجارت بند ہے ۔ عطاء آباد جھیل میں پانی سپل وے سے صرف بیس فٹ نیچے ہے ۔ بائیس مئی کے بعد سپل وے سے پانی کا اخراج شروع ہوجائے گا ۔ گلگت، ہنزہ میں کنٹرول روم قائم کردیئے گئے ہیں ۔
مزیدخبریں