مسلم لیگ نون کے ارکان نے احتساب بل دو ہزار دس کی مختلف شقوں پراعتراض کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی قائمہ کیمٹی برائے قانون وانصاف کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کی چیئرپرسن نسیم اختر چودھری کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس شروع ہوا تومسلم لیگ نون کے ارکان زاہد حامد اور سائرہ تارڑ نے کہا کہ کمیٹی نے ابھی تک احتساب بل کی متفقہ منظوری نہیں دی ہے جبکہ حکومت میڈیا کے سامنے یہ موقف پیش کررہی ہے کہ بل قائمہ کمیٹی سے متفقہ طور پر منظورہوا ہے۔ دونوں ارکان اس کے بعد اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےزاہد حامد اور سائرہ تارڑ نے کہا کہ نون لیگ نے احتساب کمیشن کا چیئرمین کسی حاضر سروس جج کو مقرر کرنے کی سفارش کی ہے تاہم حکومت کسی بھی سابق جج یا وکیل کو یہ عہدہ سونپنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم احتساب کا عمل انیس سو پچاسی سے شروع کرنے کے بھی مخالف ہیں۔ اس سلسلے میں کوئی تاریخ مقرر نہیں کی جانی چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن