انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج شاہد رفیق نے بینک کی جانب سے پرویز مشرف کا منجمد اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست کی سماعت کی تو بینک کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹر عثمان خان نے عدالت سے استدعا کی کہ پرویز مشرف کا اکاؤنٹ ٹرسٹی اکاونٹ ہے، اسے منجمد نہیں کیا جا سکتا، اس پر ایف آئی اے پراسیکٹور چوہدری ذوالفقار علی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ذاتی اکاؤنٹ کو ٹرسٹ اکاؤنٹ کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا، پرویز مشرف کے اکاؤنٹ میں ساڑھے سات کروڑ روپے موجود ہیں، اتنے سیلاب اور آفات آئیں، لیکن اکاؤنٹ کی رقم استعمال میں نہیں لائی گئی ۔ ایف آئی اے نے اسٹیٹ بینک کی مارچ دو ہزار بارہ میں بینکوں کے سربراہوں کو جاری کیا گیا نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کیا۔