گذشتہ روزمال روڈ پر ہنگامہ آرائی کرنے پر گرفتار طلبا تنطیم کے گیارہ کارکنوں کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد کھوکھر اور رضوان انیس شیخ کی عدالت میں تین مختلف مقدمات میں پیش کیاگیا۔ ملزمان کے وکلا نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ طلبا تنظیم کے کارکنوں نے کسی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی اور نہ ہی ان کے پاس کوئی اسلحہ تھا، لہٰذا ان پر درج مقدمات سے اقدام قتل کی دفعات خارج کی جائیں۔ دوسری جانب محکمہ پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ طلبا تنظیم کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے کی کوشش کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، اس لئے ان کو ضمانت پر رہا نہ کیاجائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد تھانہ پرانی انارکلی اور تھانہ اسلام پورہ میں درج تینوں مقدمات سے اقدام قتل کی دفعات خارج کرتے ہوئے ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے تین مقدمات میں پانچ، اور دس ، دس ہزار کے مچلکے جمع کرانےکی ہدایت کی۔