نوازشریف سے کیانی کی طویل ملاقات‘ ملکی مسائل مل کر حل کرنے پر اتفاق

لاہور (خصوصی رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نوازشریف سے پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے لاہو ر میں سابق وزیر اعلیٰ شہبازشریف کی رہائشگاہ ایچ۔96 پر ملاقات کی۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق ملاقات میں قومی سلامتی کے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اسکے علاوہ سرحدوں کی صورتحال، خطے کی صورتحال، دہشت گردی کیخلاف جنگ، طالبان سے مذاکرات اور خاص طور پر سابق صدر پرویز مشرف کے مستقبل کے حوالے سے اہم اور تفصیلی بات چیت ہوئی۔ نوازشریف نے پاک فوج کے سربراہ کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانہ دیا۔ یہ اہم ملاقات چار گھنٹے جاری رہی۔ اس دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملکی مسائل کا حل مل جل کر ہی نکالا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف جنگ، سکیورٹی امور، ملک کو درپیش دیگر چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ جنرل کیانی نے جمہوریت کے فروغ کے لئے اپنی مکمل حمایت اور مدد فراہم کرنے کے عزم کو دہرایا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کیلئے آرمی چیف کسی پروٹوکول اور فوجی کانوائے کے بغیر پرائیویٹ کار میں آئے۔ ملاقات میں میاں شہباز شریف اور اسحاق ڈار کے علاوہ کوئی اور لیگی رہنما موجود نہیں تھا۔ لیگی ذرائع کے مطابق پاک فوج کے سربراہ نے نواز شریف کو انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پر مبارکباد دی ۔ ذرائع نے منتخب جمہوری قیادت اور پاک فوج کے سربراہ کے درمیان ہونیوالی اس ملاقات کو مستقبل میں سول اور ملٹری تعلقات کے حوالے سے انتہائی اہم قراردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک فوج کے سربراہ نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ محمد نواز شریف کو جو آئندہ ماہ تیسری بار وزیراعظم کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے کو تفصیل کے ساتھ سکیورٹی کی صورتحال خاص طور پر دہشت گردی کی جنگ کے حوالے سے پاکستان امریکہ تعلقات، بھارت، افغانستان اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ درپیش صورتحال، طالبان سے امن کے لئے مذاکرات پر فوجی قیادت کے م¶قف اور اس حوالے سے جاری پالیسیوں پر بریف کیا۔ ملاقات میں ملک کو ان تمام مسائل سے نجات دلانے کے حوالے سے مستقبل کی حکمت عملی کیلئے بھی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں سابق صدر پرویز مشرف کے مستقبل کے حوالے سے بھی دونوں کے درمیان اہم بات چیت ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے ملاقات پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض عناصر کی طرف سے نواز شریف کے تیسری بار وزیراعظم بننے سے فوج میں تناﺅ پیدا ہونے کے بارے مےں تمام قیاس آرائیوں اور بے بنیاد پراپیگنڈہ دم توڑ گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں محمد نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی افواج کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور ملک میں امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے پاک افواج کے ساتھ ملکر پالیسی بنائی جائےگی، ملک کی سالمیت اور خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ملک میں امن و امان کے قیام ، دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے نومنتخب جمہوری قیادت نے فوج کے سربراہ کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ آن لائن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی عام انتخابات میں بھرپور کامیابی کی بعد آرمی چیف کی یہ نوازشریف سے پہلی ملاقات ہے جو خود آرمی چیف کی درخواست پر ہوئی اور یہ ایسے وقت میں ہوئی جبکہ نواز شریف جلد ہی وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونے والے ہیں۔ انتہائی خوشگوار ماحول میں ہونیوالی اس ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے اکٹھے کھانا بھی کھایا اور مختلف امور پر سیرحاصل گفتگو کرتے رہے۔ آرمی چیف پرائیویٹ گاڑی میں جب ماڈل ٹاﺅن پہنچے تو شریف برادران نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد دونوں رہنماﺅں کے درمیان چار گھنٹے تک خوشگوار ماحول میں ملاقات جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے آرمی چیف کو اپنا قومی چارٹر پیش کیا۔ آرمی چیف نے قومی چارٹر پر عملدراد کےلئے تعاون کی ےقین دھانی کروائی۔ ملاقات میں مسائل کے حل کے لئے مل کر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ آرمی چیف نے نواز شریف کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ میاں نواز شریف نے عام انتخابات میں سکیورٹی تعاون میں فوج کے کردار کو سراہا۔ مبصرین کے مطابق یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور اس سے فوج اور آنیوالی حکومت کے درمیان بداعتمادی کے بارے میں بعض حلقوں کی طرف سے پیدا کیا گیا تاثر ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ نئی حکومت سکیورٹی پالیسی کی تشکیل میں مصروف ہے جس کے تحت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے معاملہ پر قومی م¶قف اختیار کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈرون حملوں کو پاکستان کی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی قرار دینے پر اتفاق کیا گیا اور اس امر پر زور دیا گیا کہ یہ حملے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں۔ بی بی سی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنرل کیانی نے میاں نوازشریف کو سکیورٹی امور پر بریفنگ دی۔ یہ پوری دنیا میں ہوتا ہے کہ جیتنے و الی جماعت کو بریفنگ دی جاتی ہے۔ بی بی سی کے مطابق جنرل کیانی اور میاں نوازشریف کی ملاقات ایک خوش آئند بات ہے۔ فوج نے نوازشریف کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان میں سول ملٹری روابط کی جو تاریخ ہے، نوازشریف کو نکالا بھی فوج نے تھا۔ دونوں نے سبق سیکھا ہے اور خاص کر فوج کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ نوازشریف کے لئے اس کا رویہ کیا ہو گا۔ نوازشریف نے ہمیشہ کہا ہے کہ فوج کا اپنا جمہوری کردار ہے اور اس سے ہٹ کر ان کا کوئی بھی کردار ناقابل قبول ہو گا۔ مجموعی طو ر پر یہ ایک اچھا تاثر ہے، اس سے بڑھ کر کوئی اور بات سوچنا قبل از وقت ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نوازشریف اور آرمی چیف نے قومی سلامتی کے امور پر تمام فریقین کو اعتماد میں لے کر چلنے کا عزم ظاہر کیا، آرمی چیف نے جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے عزم کا اعادہ کیا۔ جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع پر بات نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی امن و امان اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف کی دونوں بھائیوں سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں امن و امان اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن