اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح کو پانچ فیصد تک لے آئے ہیں، اقتصادی ترقی کی شرح ہدف کے مقابلہ میں کم ہورہی ہے۔ اکنامک ایڈوائزری کونسل کے چھٹے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا معاشی اعشاریہ مستحکم ہونا شروع ہوگیا ہے اور آئندہ معیشت کی بحالی اور گروتھ میں اضافہ ان کی اہم ترجیح ہوگی۔ انہوں نے کہا سکیورٹی اور عارضی بے گھر افراد کے اخراجات کی وجہ سے مالیاتی گنجائش محدود ہوگئی ہے یہ اخراجات آئندہ مالی سال میں بھی چلیں گے اور ہم نے اس حوالہ سے بجٹ میں جگہ مختص کی ہے۔ انہوں نے بتایا اشیاء کی کم قیمتوں موسم سرما کا فصلوں پر منفی اثرات اور معاشی تعطل کی وجہ سے اقتصادی ترقی کی شرح ہدف کے مقابلہ میں کم رہے گی۔ اس موقع پر اکنامک ایڈوائزری کونسل کے ممبرز نے وزیرخزانہ کو انرجی، ٹیکس، ایوی ایشن، اخراجات، فوڈ سکیورٹی، تجارت اور دیگر چیزوں پر اپنی تجاویز دیں۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا ٹیکس کی شرح کو بہتر بنایا جائیگا، ٹیکس نیٹ میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لانے کیلئے بہتر سہولیات فراہم کی جائے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے 16 فیصد کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا جبکہ پندرہ فیصد سے زیادہ انکم ٹیکس دینے والوں کو آڈٹ سے استثنیٰ دینے کی تجویز دی گئی۔