لاہور (کامرس رپورٹر) چھوٹے تاجروں نے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے کیلئے حکومت کو پیشکش کر دی اور آئندہ مالی سال 2015-16ء کے وفاقی بجٹ کیلئے تجویز دی ہے کہ تاجرحکومت کو اپنی مجموعی سیلز پر ایک فیصد سیلزٹیکس اور انکم ٹیکس ادا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ وہ ہر سال اپنی 10فیصد سیلز بھی بڑھائیں گے تاہم حکومت یہ پالیسی کم از کم پانچ سال کیلئے بنائے ۔ایف بی آر کا عملہ ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے والے تاجروں سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کرے گا اور نہ ہی انہیں ہراساں کیا جائے گا ۔یہ پیشکش گزشتہ روزفیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریجنل آفس میں وفاقی بجٹ 2015-16ء کے حوالے سے ’’بجٹ تجاویز،توقعات وخدشات‘‘کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار میں کی گئی جس کی صدارت فیڈریشن کے ریجنل چیئرمین خواجہ ضرار کلیم نے کی۔اجلاس میں لاہور کی تمام مارکیٹوں کی تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پرخواجہ ضرار کلیم نے کہا کہ سمگلنگ نے مقامی انڈسٹری تباہ کردیا ہے حکومت آئندہ بجٹ میں اس کی روک تھام کیلئے ایک خاص لائحہ عمل طے کریں۔