اسلام آباد + فیصل آباد (وقائع نگار + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) مختلف سرکاری ایجنسیوں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کو اپنی نقل و حرکت اور دیگر سیاسی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا کہتے ہوئے سکیورٹی کو مزید بڑھانے کے لئے کہہ دیا گیا ہے۔ پرویز رشید نے گزشتہ دنوں جو ملک بھر کے دینی مدرسوں کے بارے میں بیان دیا تھا اس بیان کی وجہ سے ملک بھر کے علمائے کرام‘ مذہبی رہنمائوں کے ساتھ ساتھ دینی مدرسوں میں زیر تعلیم طلباء میں اشتعال پایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حالات کے پیش نظر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی سکیورٹی کو مزید سخت کرتے ہوئے انہیں عوامی اجتماعات میں شرکت سے محتاط رہنے کیلئے کہا گیا ہے جبکہ پرویز رشید نے کہا ہے کہ علمائے حق کا احترام کرتا ہوں۔ تعلیمی نصاب اور دہشت گردی میں ملوث مدارس کے حوالے سے اپنا بیان دیا تاہم اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو اس پر نہ صرف نادم ہوں بلکہ معافی بھی مانگتا ہوں۔ پرویز رشید نے سینٹ میں بیان دیتے کہا ہے کہ میں نے پاکستان میں تعلیمی نصاب میں خامیوں کی بات کی تھی، میں نے اذان نہیں لائوڈ سپیکر کے غلط استعمال پر بات کی، خود سے نالاں ہوں کہ میری بات صحیح سمجھی نہ جاسکی، مجھ سے مولانا عطاء الرحمن ناراض ہیں تو میرے دل میں بھی ملال ہے، میں ناراضی ختم کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں، میں نے یہ الفاظ آپ کے مدارس کیلئے استعمال نہیں کئے، میں نے یہ الفاظ آپ اور مولانا فضل الرحمن پر حملے کرنے والوں کیلئے استعمال کئے۔ مجھے سڑکوں پر پھانسی دینے کیلئے کہا جارہا ہے، میں آپ کے سامنے ہوں مقدمہ چلائیں اور سزا دیں۔ میرے ساتھ میری اولاد کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالا گیا۔ کئی جید علما کی کتابوں میں مدارس سے متعلق ایسے الفاظ موجود ہیں، میری اور اولاد کی زندگی خطرے میں ڈالنے والوں کو معاف کرتا ہوں۔ اپنی تقریر میں ان لوگوں کو اور ایسی تعلیم کو جہالت کہا تھا جو خودکش حملہ آور پیدا کرتی ہے، اگر قوم کے بچوں کو خود کش حملہ آور بنانے والوں کے خلاف بولنا میرا جرم ہے تو یہ جرم باربار کرتا رہوں گا، شاید ہم اپنے بچوں کو امن، بھائی چارے اور دوستی کا سبق دینا بھول گئے ہیں، مولانا عطاء الرحمن اور پروفیسر ساجد میر ایک دوسرے کے مدرسوں میں تو داخل نہیں ہو سکتے جبکہ آج میرے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ پرویز رشید کا بیان غلط انداز میں پیش کیا گیا تھا۔ حکومت کی رٹ کمزور نہیں ہوئی۔ وزارت داخلہ، مذہبی امور اور وزارت تعلیم ریفارمز پر کام کررہی ہے۔ مدارس کی رجسٹریشن ہورہی ہے۔ پرویز رشید پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے بینرز لگانے والوں کو معاف کرتے ہیں۔