ایف بی آر ٹیکس دینے والوں کے کاروباری مراکز کا معائنہ بند کرے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو ٹھوس وجوہات کے بغیر ٹیکس پیئرز کی کاروباری جگہوں کے معائنے سے روکتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سیلز ٹیکس کی دفعہ اڑتیس کے تحت ایف بی آر کسی بھی ٹیکس پیئر کی انڈسٹری یا مرکز کا معائنہ کر سکتا ہے لیکن ایف بی آر اس دفعہ کا غلط استعمال کر رہا ہے، ایف بی آر پک اینڈ چوز کرتے ہوئے کسی بھی ادارے میں گھس جاتا ہے اور کوئی وجہ بھی نہیں بتاتا جس کے باعث پاکستان میں کاروباری طبقات ہراساں ہو رہے ہیں، ایف بی آر کو کسی ٹیکس پیئر کی جگہ کا معائنہ کرنے کا اختیار تب ہے جب کسی ٹیکس پیئر کیخلاف فراڈ کی کارروائی ایف بی آر میں زیر التواء ہو اگر کوئی ٹیکس پیئر ایف بی آر کو روکتا ہے تو اسے فوجداری کارروائی کا سامنا کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے، ایف بی آر کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ دفعہ اڑتیس کے تحت ایف بی آر کو کسی بھی ٹیکس پیئر کی جگہ کے معائنے کیلئے آزادانہ رسائی کا حق حاصل ہے، عدالت نے قرار دیا کہ ایف بی آر کو ٹیکس پیئر کی کاروباری جگہ کا معائنہ کرنے سے پہلے ٹھوس وجوہات بتانا ہوں گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...