لاہور (خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب رورل سپورٹ پروگرام کے تحت دیہی مراکز صحت کے 5500 ملازمین نے چلچلاتی دھوپ میں مال روڈ پر دھرنا دیدیا اور ٹریفک معطل کردی جبکہ مال روڈ پر کسانوں کا احتجاج بھی جاری رہا اور کسانوں نے مال روڈ پر احتجاجاً آلوئوں کی بوریوں کو آگ لگا دی جبکہ مال روڈ پر ہونے والے مظاہروں کے باعث سارا دن ٹریفک جام رہی۔ تفصیلات کے مطابق دیہی مراکز صحت کے کنٹریکٹ ملازمین حکومت کیخلاف کنٹریکٹ ختم کرنے پر مظاہرہ کررہے تھے۔ مظاہرین نے حکومت اور حکمرانوں کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ شدید گرمی میں مظاہرہ کرنے والوں کی پولیس سے ہاتھاپائی ہوئی۔ اس دوران شدید دھکم پیل میں کئی افراد سڑک پر گر گئے۔ ملازمین کا دھرنا ختم کروانے کی حکومتی کوششیں ناکام رہیں۔ علاوہ ازیں مال روڈ پر کسانوں نے احتجاج جاری رکھا۔ کسانوں نے مال روڈ پر آلوئوں کی بوریوں کو آگ لگا دی۔ قبل ازیں کسان اتحاد کے صدر کی قیادت میں کسانوں کے وفد نے سی سی پی او سے مذاکرات کئے۔ کسان اتحاد صدر چودھری انور نے کہاکہ سی سی پی او لاہور نے ہمارے مطالبات وزیراعلیٰ تک پہنچانے کا وعدہ کیا۔ مطالبات پورے ہونے تک مال روڈ پر دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کیلئے بجلی کا یونٹ 5 روپے کیا جائے۔ کھاد پر سبسڈی دی جائے یا کھاد سستی کی جائے۔ گندم کی خریداری شفاف طریقے سے مکمل کی جائے۔ علاوہ ازیں شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کے بدترین جام کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ گزشتہ روز مال روڈ پر ہونیوالے احتجاجی مظاہرے کے باعث سارا دن ٹریفک جام رہی اور اضافی ٹریفک وارڈنز بھی تعینات ہونے کے باوجود ٹریفک کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آئے۔ شہر کے مختلف علاقوں مال روڈ‘ مزنگ‘ گوالمنڈی‘ جیل روڈ سمیت دیگر علاقوں میں گھنٹوں بدترین ٹریفک جام رہا۔ این این آئی کے مطابق دیہی مراکز صحت کے ملازمین کے دھرنے میں ق لیگ کے وفد نے بھی شرکت کی اور اظہار یکجہتی کیا۔