ضرب عضب نے القاعدہ، تحریک طالبان کی کمر توڑ دی: علی حیدر گیلانی

ملتان (نمائندہ نوائے وقت) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے حال ہی میں بازیاب ہونے والے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے کہا ہے کہ پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب نے القاعدہ نیٹ ورک اور تحریک طالبان پاکستان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے تاہم وہ اب بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں موجود سہولت کاروں کے ذریعے ہمیں نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ٹی ٹی پی ملک میں شرعی نظام کے قیام کے مقصد سے ہٹنے کی وجہ سے کمزور ہو چکی ہے اور ان میں اب پختون نیشنل ازم پروان چڑھ چکا ہے مجھے القاعدہ نیٹ ورک نے اپنے پنجابی سہولت کاروں کے ذریعے اغوا کروایا اور ان کا اصل مقصد تاوان کی وصولی کی بجائے القاعدہ رہنما ڈاکٹر ایمن الظواری کے خاندان کے افراد سمیت پاکستان اور امریکہ کی قید میں موجود دیگر القاعدہ ممبران کی رہائی تھا۔ ان خیالات کا اظہار علی حیدر گیلانی نے اپنی بازیابی کے بعد میڈیا نمائندگان کو دئے گئے پہلے تفصیلی انٹرویو میں کیا۔ علی حیدر گیلانی نے مزید بتایا کہ امریکی فورسز کے جس آپریشن میں مجھے بازیاب کرایا گیا اس کا القاعدہ کو پہلے سے علم ہو چکا تھا اور وہ مجھے اور اپنے خاندان کو اصل مقام سے منتقل کر رہے تھے تاہم فورسز نے افغانستان کے علاقہ گیان میں پاکستان بارڈر کے قریب کئے گئے اس آپریشن میں مجھے بازیاب کرا لیا جبکہ القاعدہ کے دیگر دو افراد مارے گئے۔ اس آپریشن کی بگرام ائر بیس سے نگرانی کی جا رہی تھی۔ جب امریکی اہلکاروں نے مجھے قابو کیا تو میں نے انہیں اپنا تعارف کروایا قبل ازیں وہ میری بات پر یقین نہیں کر رہے تھے مگر بگرام سے تصدیق پر انہوں نے میرے بندھے ہوئے ہاتھ کھول دئے اور مجھے تسلی دی کہ اب آپ محفوظ ہیں۔ علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہو گا اور اگرچہ القاعدہ کو بہت نقصان پہنچا ہے مگر اب بھی وہ اس پوزیشن میں ہے کہ پاکستان کیلئے چیلنج بن سکتی ہے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں اپنے اندر اسلام اور شریعت کو جگہ دینی ہوگی جب ایسا ہوگا تو ملک میں بھی اسلام آ جائے گا۔ القاعدہ نے مجھے تین سال آرام سے رکھا اور کبھی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا وہ مجھے سائیں کہہ کر بلاتے اور عزت کرتے تھے۔ خوراک اور معیاری ادویات کی کوئی کمی نہیں تھی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...