ممبئی+ احمد آباد (نیوز ڈیسک) بھارت کی ہندو نواز مودی سرکار نے گجرات میں 2002ء کے بدترین مسلم کش فسادات کا داغ دھونے کیلئے فسادات سے قبل ہندو سادھوؤں کی ٹرین جلانے کے کیس کو پھر زندہ کر دیا۔ اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ نے ممبئی سے گودھرا ٹرین جلانے کے مبینہ ماسٹر مائینڈ فاروق محمد بھانا کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ’’اے ٹی ایس‘‘ کے آئی جی جے کے بھٹ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ فاروق محمد بھانا اور اس کے ساتھیوں نے فروری 2002ء میں گودھرا ریلوے سٹیشن پر کھڑی ہندو سادھوؤں اور یاتریوں کی ٹرین سابرمتی ایکسپریس جلانے کی سازش کی فاروق جو اس وقت 60 کے پیٹے میں ہے ٹرین جلائے جانے کے بعد فرار ہو گیا اور ایک اسلامی تنظیم جس کی عالمی سطح پر جڑیں تھیں میں شامل ہو گیا۔ اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ کے آئی جی جے کے بھٹ اور ایس پی ہمانشو شکلا نے دعویٰ کیا کہ فاروق اس اسلامی تنظیم کی مدد سے مختلف مقامات بدلتا اور مساجد میں چھپتا رہا اس کے علاوہ ’’ملزم‘‘ پاکستان بھی گیا اب اطلاعات کے مطابق فاروق گزشتہ 10 برس سے ممبئی میں روپوش تھا۔ انہوں نے کہا کہ فاروق کو ٹرین جلانے کا حکم مولانا حسین عمر جی نے دیا حسین عمر جی کو گزشتہ برس گرفتار کیا گیا مگر ثبوت نہ ملنے پر رہائی مل گئی۔