کابل/ واشنگٹن (آئی این پی/صباح نیوز) افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں جھڑپوں اور آپریشن میں القاعدہ کمانڈر سمیت 141 جنگجو ہلاک، 76 زخمی ہوگئے جبکہ 2کو گرفتارکرلیا گیا۔ طالبان نے شدید جھڑپوں کے بعد شمالی صوبہ بغلان کے علاقے سرخ کوتل پر قبضہ کرلیا۔ ڈرون حملے کے نتیجے میں مارے جانے والے القاعدہ کمانڈر کی شناخت ملا محمد علی کے نام سے ہوئی ہے ۔بیان میں مزید کہا گیاہے کہ مارے جانے والے شدت پسند ملک میں بڑے دہشتگرد حملوں میں ملوث تھے۔ بغلان میں جھڑپوں میں ایک چیچن سمیت 6 جنگجو مارے گئے ۔مقامی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ چیچن جنگجو ضلع بغلان مرکزئی میں مار اگیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران کمانڈر سمیت5 دیگر شدت پسند بھی مارے گئے جبکہ 8 دیگر زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والے کمانڈر کی شناخت قاری ظہیر کے نام سے ہوئی ہے ۔ادھر طالبان نے شدید جھڑپوں کے بعد شمالی صوبہ بغلان کے علاقے سرخ کوتل پر قبضہ کرلیا۔ایک مقامی سکیورٹی عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز کئی دنوں کے محاصرے میں رہنے کے بعد علاقے سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔سرکاری عہدایدار نے مزید بتایا طالبان شورش پسندوں کے محاصرے سے سکیورٹی اہلکاروں کو نکال لیا گیا ہے ۔طالبان نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھاکہ طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ سرخ کوتل میں طالبان اور سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوئی تھیں جس میں 28 طالبان جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے ۔افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 130 شدت پسند ہلاک اور 76 زخمی ہوگئے جبکہ 2کو گرفتارکرلیا گیا۔ خوست میں طالبان کی 2 گاڑیوں پر ڈرون حملے میں کئی کمانڈر مارے گئے۔ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران 10افغان فوجی بھی مارے گئے۔