لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ جماعت اسلامی ہر مظلوم کے ساتھ ہے ہم حکومت کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کی خواہش پر عام آدمی کا کاروبار تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ نصف صدی سے زائد عرصہ سے میڈیکل کے شعبہ سے وابستہ لوگوں کے سٹور بند کیے جارہے ہیں اور من پسند لوگوں کے ذریعے ادویات کے کاروبار پر تسلط جمانے کی کوشش کی جارہی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کیمسٹ ریٹلرزایسوسی ایشن پنجاب کے وفد سے منصورہ میں ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ کیمسٹ ریٹلرز ایسوسی ایشن پنجاب کے 25 رکنی وفد نے صدر اسحق میو¿ کی قیادت میں ملاقات کی اور حکومت کے ڈرگ ایکٹ 1970 ءپر اپنے شدید تحفظات سے امیر جماعت کو آگاہ کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جعلی ادویات فروخت کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نپٹنا چاہیے اور اس میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی جانی چاہیے مگر جعلی ادویات کے سدباب کی آڑ میں تین کروڑ لوگوں کا روزگار چھین لینا اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی خواہش پر دو لاکھ میڈیکل سٹوروں پر تالے ڈال دینا قرین انصاف نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی طرف سے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو دیئے جانے والے را میٹریل اور ایکسپائرڈ میٹریل کی ترسیل کو روکے ۔انہوں نے کہاکہ کیمسٹ ریٹلرز ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں کے اس الزام کی تحقیق ہونی چاہیے۔ حکومت ا ے کیٹیگری کے میڈیکل کھولنے کی لائسنس فیس کے نام پر دوکروڑ روپے بھتہ وصول کر رہی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کہا کہ جس طرح شوگر ملوں ، پولٹری، آئرن اور کھاد کے کاروبار پر مخصوص خاندانوں کی اجارہ داری ہے ، اسی طرح بعض عناصر فارمیسی کے کاروبار کو بھی اپنے کنٹرول میں لینا چاہتے ہیں جو سرا سرزیادتی اور لوگوں کا روزگار چھیننے کے مترادف ہے ۔
سراج الحق