اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم شیعہ علماءبور ڈ کے سرپرست اعلی ٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ کلبھوشن کامعاملہ عالمی عدالت کے دائرہ اختیارمیں نہ ہونے کے باوجودپاکستانی سلامتی کے مجرم کوبھارتی حکومت کی درخواست پرحکم امتناعی کے ذریعے قونصلرتک رسائی جسکی لاٹھی اسکی بھینس کے مصداق قراردیا ہے ، جب اقوام متحدہ کاکردارمنافقانہ ہے توعالمی عدالت سے انصاف کی کیاتوقع کی جاسکتی ہے ،عالمی عدالت انصاف کاحتمی فیصلے تک کلبھوشن کو پھانسی کی سزا پرعملدرآمدروکنے سے بھارتی تاجرسجن جندال کاویزہ کے بغیر دورہ پاکستان سمجھ میںآگیا ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے سیدشجاعت علی بخاری کی سرکردگی میں مرکزی عہدیداران اورعلمائے کرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آقای موسوی نے باورکرایاکہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کوپھانسی کی سزاکے بارے میںبھارت کی درخواست کے اہم ایشوپر حکومت کو اپوزیشن کی تمام جماعتوں کواعتمادمیں لیناچاہیے تھا ، پاکستا ن کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کو کلبھوشن کیس کی سماعت کے قابل قرارنہ دینے کے باوجودپاکستانی وکیل کاپیش ہوناسوالیہ نشان ہے ؟ انہوں نے کہاکہ حکومت عوام اورپارلیمنٹ کومطمئن کرے ، بھارتی جارحیت اورمسئلہ کشمیرکوعالمی عدالت انصاف میں لے جانے کادیرینہ قومی مطالبہ پوراکیاجائے ،