سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری : بھارتی جارحیت‘ خاتون 2 بیٹیوں سمیت 6 شہید 28 زخمی

سیالکوٹ‘چک امرو ‘لاہور (نامہ نگاران‘خبر نگار‘ایجنسیاں) بھارتی سکیورٹی فورسز نے سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری لائن پر سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کی ہے جس سے ماں اور اس کے تین بچوں سمیت چھ شہری شہید جبکہ 26 شدید زخمی ہوگئے جن میں سے چار کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے درجنوں مویشی ہلاک اور زخمی ہوئے اور املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ چناب رینجرز نے بھارتی فائرنگ وگولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کی کئی چوکیاں تباہ کر دیں۔ مقبوضہ جموں سے ملحقہ ورکنگ باﺅنڈری لائن کے ہرپال، چپراڑ، باجڑہ گڑھی، چارواہ اور شکر گڑھ سیکٹروں پر بھارتی سیکورٹی فورسز نے سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ ومارٹر گولہ باری کی جس سے سحری کے وقت روزہ رکھنے کیلئے کھانا پکانے والی چالیس سالہ کلثوم بی بی اور اس کی بیٹی دس سالہ مسکان، چودہ سالہ بیٹا علی حمزہ، اٹھارہ سالہ بیٹی شمع ناز، ہرپال سیکٹر کے گاﺅں ہرنانوالی میں 25سالہ نوید اورگاﺅں سکوری کا بارہ سالہ احتشام شہید ہوگئے۔ بی ایس ایف کی گولہ باری سے گیارہ سالہ ریاست علی، پنتالیس سالہ صفیہ بی بی، عمران والی کی بائیس سالہ فروا نسیم، سولہ سالہ عقیل، گاﺅں پتوال کی اٹھائیس سالہ زینب، چار سالہ عروج فاطمہ، گاﺅں بگیہاڑی کی35سالہ فاخرہ صفیہ،پندرہ سالہ سلمان، ہرپال سیکٹر کا سترہ سالہ علی حسن، چودہ سالہ شکیل احمد، بیس سالہ علی اکبر، شکوری گاﺅں کا65سالہ نذر عباس، تیرہ سالہ طیبہ جاوید، 35سالہ جنت بی بی، چار سالہ عائشہ، پتوال گاﺅں کا 44سالہ شمس الدین، سرغ پور گاﺅں کا 65سالہ رفیق، گاﺅں بگہاڑی کی 45سالہ زاہدہ نسیم، راجہ ہرپال گاﺅں کا دس سالہ ریحان رمضان، چاروا کا 23سالہ ایم امین، اٹھارہ سالہ عدنان جمیل، گاﺅں دھمالہ کی55سالہ حاجرہ بی بی، ہارنا والی گاﺅں کا25سالہ نوید سمیت 28 شہری زخمی ہوئے۔ شہیدہونے والے ایک ہی خاندان کے چار افراد کی نما زجنازہ گاﺅں کھنور کی بجائے قریبی دیہات میں ادا کی گئی اور انہیں مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا نماز جنازہ میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل اطہر نوید حیات نے بھی شرکت کی جبکہ بھارتی فائرنگ وگولہ باری کا چناب رینجرز نے منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے متاثرہ زیرولائن پر واقعہ درجنوں پاکستانی دیہات کے ہزاروں لوگ مویشیوں اور اہل خانہ سمیت محفوظ مقامات پر نقل مکانی کر گئے۔ بی ایس ایف کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ ریسکیو 1122 نے زخمیوں کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزی پر پاکستان رینجرز کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس میں بھارتی چیک پوسٹوں میں آگ لگ گئی۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ بھارتی بربریت کا شکار ہونے والے سرحدی مکینوں کے متاثرین کے پاس کوئی حکومتی نمائندہ نہ پہنچا۔ شہری روزے کی حالت میں پریشان حال پھرتے رہے۔ دوسری جانب بھارتی میڈیاکی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستانی فوج کی فائرنگ سے بھارت کے سرحدی سکیورٹی فورسز کے ایک اہلکار سمیت 5 افراد مارے گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فورسز نے آر ایس پورہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب بھارتی پوسٹس اور گاو¿ں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بارڈر سکیورٹی فورس کا 27 سالہ کانسٹیبل ہلاک ہوا۔ سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری لائن پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ ومارٹر گولہ باری کے خلاف اور منہ توڑ جواب دینے والی پاکستان آرمی کی حمایت میں مکینوں نے مظاہرہ کیا اور بھارت مردہ باد کے علاوہ پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیالکوٹ کے قریب ورکنگ با¶نڈری پر بھارتی فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ بلاول نے کہا ہے کہ بھارتی گجرات کا قصائی اس طرح کی اشتعال انگیزی سے باز آجائے۔ عالمی بردری مودی کے مذموم عزائم کا نوٹس لے۔ دیگر سیاسی رہنما¶ں نے بھی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سیالکوٹ سیکٹر میں ورکنگ بانڈری پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدری و اظہار تعزیت کےا ۔انہوںنے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر بھارتی فوج کی سرحدی خلاف ورزیاں حد سے تجاوز کرچکی ہیں۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ پاکستانی فوج ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور او رموثر جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ پاکستان کی پوری قوم اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔
بھارتی فائرنگ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان میں بھارت کے ہائی کمشنر اجے بساریہ کو جمعہ کے روز دفتر خارجہ طلب کر کے 18مئی کو بھارتی قابض فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ با¶نڈری پر بلا اشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا ہے، دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام سیکرٹری خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر کے انہیں بتایا کہ یہ خلاف ورزیاں اب بھی جاری ہیں۔ بھارتی افواج کی طرف سے ورکنگ با¶نڈری اور لائن آف کنٹرول پر مسلسل شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ 2018ءمیں بھارتی افواج نے ایک ہزار پچاس سے زائد مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 28 شہری شہید جبکہ 117 زخمی ہوئے۔ بھارت کی طرف سے یہ غیر معمولی جارحیت دو ہزار سترہ سے جاری ہے جب بھارت نے ایک ہزار نو سو ستر مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔ قائمقام خارجہ سیکرٹری نے بھارت پر زور دیا کہ دو ہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، اس واقعہ اور ایسے ہی دوسرے واقعات کی تحقیقات کروائے، انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے ملٹری ابزرور گروپ برائے انڈیا و پاکستان کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت دئیے گئے مینڈیٹ کے مطابق کام کرنے دے۔
ہائی کمشنر/ طلبی

ای پیپر دی نیشن