نارووال (نامہ نگار) دو روز قبل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال سے اغوا ہونے والے نومولود کو پولیس بازیاب نہ کروا سکی۔ اہل خانہ نے گزشتہ روز بھی دو گھنٹے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے مین دروازے بند کرکے سڑک کو ٹائر جلا کر بلاک کئے رکھا اور ہسپتال اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ پہلی سحری کے وقت ڈی ایچ کیو کے لیبر روم سے فیاض بٹ جو داتہ گورائیہ کا رہائشی ہے کے ہاں شادی کے آٹھ سال کے بعد بیٹا پیدا ہوا، صبح سحری کے وقت والدہ بچے کو اپنے پہلو میں لیکر سو رہی تھی کہ نامعلوم خاتون بچے کو اٹھا کر لے گئی جس کا مقدمہ تھانہ سٹی پولیس نے والد کی مدعیت میں درج کر کے نامعلوم خاتون کی تلاش ہسپتال سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے شروع کی۔ بچے کے والدین نے اپنے احتجاج میں کہا کہ پولیس اور ہسپتال انتظامیہ ان سے تعاون نہیںکر رہی، احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے شدید گرمی اور روزے دار مسافروں کا بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس سلسلہ میں ڈی پی او عمران کشور کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی ظفروال کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو اس اغواء کے حوالے سے مختلف پہلوئوں پر باریک بینی سے جائزہ لیکر بچے کو جلد بازیاب کروائیں گے۔