رواں مالی سال: کرنٹ اکائونٹ خسارہ ریکارڈ 14 ارب ڈالرسے تجاوز کر گیا

May 19, 2018

لاہور(کامرس رپورٹر)رواں مالی سال 2017-18میںپہلے دس ماہ (جولائی سے اپریل ) میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ریکارڈ 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے درآمدات اور بیرونی قرضوں کی واپسی کے اخراجات بڑھنے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 50 فیصد بڑھ گیاہے ۔سٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے اپریل کے اختتام تک بیرونی کھاتوں میں 14 ارب 3 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے ریکارڈ خسارے کا سامنا رہا۔ رواں مالی سال کے دوران ملکی برآمدات اگر چہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.3 فیصد زیادہ رہیں اور ترسیلات زر میں بھی پہلے سے بڑھ گئیں تاہم درآمدی بل میں 17 فیصد اضافے اور بیرونی قرضوں کی واپسی کے اخراجات بڑھنے سے دس ماہ کے دوران ہی خسارہ جی ڈی پی کے 5.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ حکومت نے پورے مالی سال کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1.2 فیصد تک رکھنے کا ٹارگٹ رکھا تھا۔ گزشتہ سال اس عرصے کا خسارہ جی ڈی پی کے 3.7 فیصد تھا۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال دس ماہ کی جی ڈی پی کا حجم 264 ارب 33 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا،، جو گزشتہ سال سے صرف 10 ارب 16 کروڑ ڈالر زیادہ ہے۔

مزیدخبریں