اسلام آباد (اے پی پی) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے بین الاقوامی ماہرین سے مشاورت کے بعد فارماکووجیلینس سنٹر کے قیام کے لئے لائحہ عمل طے کرلیا، وفاقی حکومت کے تحت ایک مکمل فعال فارماکو وجیلینس سینٹر بنایا جائے گا جو ڈریپ اورصوبائی سطح پر علاقائی پی وی مراکز کے ساتھ منسلک ہوگا۔ پہلے مرحلے میں ٹرشری کئیر نجی ہسپتال مضر اثرات کی رپورٹنگ کر سکیں گے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ترجمان کے مطابق یہ بھی طے کیا گیا کہ نیشنل فارماکو ویجیلینس کمیشن اور مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے زیرنگرانی پی وی امور سر انجام دیئے جائیں گے۔ترجمان کے مطابق پی وی رولز2018ء کو وفاقی حکومت سے جلد سے جلد منظور کرایا جائے گا تاکہ فارماکو وجیلینس کو قانونی تحفظ فراہم کیا جاسکے۔ دریں اثناء ایک درخواست پی وی سنٹر کی رجسٹریشن کے لئے دی جائے گی تاکہ ڈبلیو ایچ او پی وی سنٹر ، اپسلا سویڈن کی مکمل ممبر شپ حاصل کی جا سکے۔ ڈریپ کی طرف سے تیارکردہ آن لائن رپورٹنگ فارم ڈریپ کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور اس میں مریض ، صحت کی دیکھ بھال سے وابستہ پیشہ ورانہ افراد اور ادویہ ساز کمپنیوں کی مضر اثرات رپورٹ کرنے کا طریقہ موجود ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈریپ فارماکووجیلینس سنٹر، عالمی ادارہ صحت اور اپسلا سویڈن کی مکمل ممبر شپ کے لئے مناسب وقت پر درخواست دے گا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے فارماکووجیلینس سنٹر کے قیام کیلئے لائحہ عمل طے کرلیا
May 19, 2018