ایمنسٹی سکیم میں ابہام ہے نہ تبدیلی ہو گی‘ سمگل شدہ اشیا بیچنا شریعت کیخلاف ہے: چیئرمین ایف بی آر

کراچی (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی(این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر)شبر زیدی نے کہاہے کہ خام مال کی چند اقسام کے سواٹیکس چھوٹ کسی کو نہیں ملے گی،ایمسنٹی اسکیم کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی الجھن نہیں ہے اور نہ ہی ہم فنانس بل میں کوئی تبدیلی لارہے ہیں،ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے جلد قوانین جاری کردیئے جائیںگے۔کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروصنعتکاروں سے خطاب میں چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے کہا کہ آپ ٹیکس کم کرنے کا حل بتادیں میں بجٹ سے پہلے آپکا مسئلہ حل کردونگا۔ خام مال کی چند اقسام پر تو ریلیف دیا جاسکتا ہے سب پر ٹیکس چھوٹ نہیں ملے گی۔ شعبہ جاتی آڈٹس سے ایف بی آر کو کوئی اضافی ریونیو حاصل نہیں ہوتا، آڈٹس سے صرف خوف کا ماحول پھیلتا ہے، غلطیاں ہمارے لوگوں کی بھی ہیں ۔ ہماری انڈسٹری کو فراڈ کیلئے استعمال کیا گیاہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ بھی اسمگلنگ ہورہی ہے۔ سمگل شدہ اشیاء بیچنا بھی شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے اس بات کا اقرار بھی کیا کہ آڈٹ کرنے سے کوئی پیسے سامنے نہیں آرہے۔کل میں اس بات کی معلومات لے رہا ہوں کہ ادارے نے آڈٹ کرکے پیسے نکالے یا صرف ہراساں کیا گیا؟۔ تاجر برادری بھی کردار ادا اور اگر چیمبر احتجاج نہ کرنے کا وعدہ کرے تو اسمگلڈ اشیا کے خلاف چھاپوں کے احکامات جاری کرتا ہوں۔ مجھے طویل عرصے کے لیے اصلاحات کرنا ہیں، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں کوئی ابہام نہیں۔ بہتر تجویز دیں گے تو عمل کروں گا۔ صنعت چلانے کے لیے ضروری نہیں کہ درآمد کریں، کیا اسمگل چیزوں کو فروخت کرنا چوری نہیں ہے؟شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کتنی دکانیں اور کمپنیاں ہیں ڈیٹا جلد سامنے لاں گا، پنجاب میں 7 لاکھ انڈسٹریل یونٹ ہیں۔ سندھ میں کتنے انڈسٹریل یونٹ ہیں ابھی نہیں معلوم، پاکستان میں انکم ٹیکس گوشوارے 19 لاکھ افراد ہی جمع کرتے ہیں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شبر زیدی نے کہا ہے ٹیکس لیکر ریفنڈ کرنا اضافی کام ہے انڈسٹری چلانے کیلئے ضروری نہیں کہ امپورٹ بھی کی جائے انڈسٹری کو فراڈ کیلئے استعمال کیا افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ بھی سمگلنگ ہو رہی ہے غلطیاں ہمارے لوگوں کی بھی ہیں رمضان میں سمگلر آئٹمز بچنے سے روزہ نہیں ہوگا مجھے لمبے عرصے کی اصلاحات کرنی ہی اس موقع پر تاجروں نے چیئرمین ایف بی آر کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

ای پیپر دی نیشن