لاہور( کامرس رپورٹر ) انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ نے پاکستان کو قرض دینے کیلئے کوئی انوکھی شرائط نہیں رکھیں بلکہ دنیا بھر میں قرض لینے والے کسی بھی ملک کیلئے اسی طرز پر شرائط ہوتی ہیں تاہم ان کی نوعیت کچھ تبدیل ہو سکتی ہے ،عالمی اداروںکو کسی ملک کی عوام کی حالت زار سے کوئی سروکار نہیں ہوتا بلکہ یہ حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے،ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طریقے سے قابو میں رکھنے کی بجائے اسے وقت کیساتھ ساتھ مینج کرنا چاہیے ، غیر ملکی قرضوں سے چھٹکارا حاصل کئے مضبوط معیشت اور ترقی یافتہ ممالک کی صف کھڑا ہونے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ’’ زبوں حالی کا شکار معیشت اور ہماری پالیسیاں ‘‘کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے سابق صدر و کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرپرسن پرویز حنیف نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طریقے سے قابو میں رکھنے کانقصان ہوا ہے۔آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا کہ بے یقینی اور ہیجان کی کیفیت کی وجہ سے سرمایہ کار اور تاجر محتاط ہو گیا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ کی سر گرمیاں منجمد ہوتی جارہی ہیں۔ کاروباری شخصیت خوشحال خان نے کہا کہ کسی بھی ملک کے ادارے اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔
ڈالر کی قیمت کومصنوعی طریقے سے قابومیں رکھنے کانقصان ہوا :پرویز حنیف
May 19, 2019