کرونا وائرس تو اب ہماری زندگی کا اوڑھنا بچھونا ہوچکا ہے، سب کی نظریں بائیوکیمسٹ ‘بائیو ٹیکنالوجسٹ اور مائیکرو بائیولوجسٹ پر ٹکی ہوئی ہیں کہ شاید کوئی دن ایسا چڑھے کہ کرونا وائرس کے علاج کی دریافت کوئی ٹیبلٹ یا کوئی انجکشن ہمارے سامنے آجائے۔کئی دنوں سے پلازمہ تھراپی کی بات ہو رہی ہے اور اب تو اللہ کا شکر ہے کہ ڈاکٹرز نے اس طریقہ علاج سے کرونا کے مریضوں کا علاج بھی شروع کر دیا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ کرونا وائرس کے تمام مریضوں کو شفایاب کرے، (آمین)
یہ پلازمہ کیا ہے؟ پلازمہ تھراپی میں استعمال ہونیوالا پلازمہ جوکہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونیوالے مریض کے خون سے لیا جاتا ہے، ایک شفاف ہلکے پیلے رنگ کا مادہ ہے جس میں بلڈ سیل اور ہیموگلوبن موجود نہیں ہوتا۔ پلازمہ 90فیصد سیا ل مادہ پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ اس میں 10فیصد Antibodies اور دوسری پروٹینز موجود ہوتی ہیں۔ پلازمہ کو کس طرح حاصل کیا جاتا ہے اور اس کو کس طرح محفوظ کیا جاتا ہے؟ پلازمہ چونکہ خون کا حصہ ہے، اس لئے وہ مریض جوکہ صحت یاب ہوچکے ہوں، ان سے حاصل کیا جاتا ہے، اس لئے اس میں صحت یاب ہوئے مریض کا رضامند ہونا بہت ضروری ہے اور اس کیلئے صحت مند مریض سے رضامندی فارم کو پر کرکے دینا ضروری ہوتا ہے۔صحت یاب مریض کا عطیہ کیا ہوا +20OCسے +40OCڈگری سینٹی گریڈ پر ریفریچریٹرز کے اندر رکھا جاتا ہے اور عمومی طور پر بلڈ بینکر میں یہ سہولت میسر ہے۔ عمومی طور پر اس بلڈ کو 35دنوں تک سٹور رکھا جاسکتا ہے جبکہ پلازمہ کو +20OCسے +40OCڈگری سینٹی گریڈ پر 40دنوں تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے جبکہ -180OCپر اس پلازمہ کو 12مہینوں کیلئے بھی محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ پلازمہ کو بلڈ سے کس طرح علیحدہ کیا جاسکتا ہے اور کون سے ٹیسٹ سے چیک کیا جاسکتا ہے؟ وہ لیبارٹریز جہاں Centrifugationکی سہولت میسر نہیں ہے وہاں بلڈ کے Bagsکو Verticleپوزیشن میں 24گھنٹے تک لٹکانے کے بعد پلازمہ کو علیحدہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ اوپر کی سطح پر آجاتا ہے جبکہ تمام بلڈ سیلز (Blood Cell) اور دوسری چیزیں نیچے سرخ سطح کے اندر بیٹھ جاتی ہیں، اوپر والی پلازمہ کی تہہ کو احتیاط کے ساتھ دوسرے شفاف بیگ میں منتقل کر دیا جاتا ہے اور اس بیگ کے اوپر تاریخ، وقت اور بلڈ گروپ لکھ دیا جاتا ہے تاکہ بوقت ضرورت استعمال کیا جاسکے۔ پلازمہ ڈونر اور مریض جس کو پلازمہ لگانا درکار ہو، ان دونوں کا O,B,Aبلڈ گروپ اور آر ایچ فیکٹر (RH Factor )100فیصد میچ ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ اس پلازمہ کا HCV, HIVاور کسی بھی قسم کی جراثیمی بیماری سے پاک ہونا ضروری ہے اور اس کیلئے Reverse Transcriptaseجو SARS-COV-2کرونا وائرس کیلئے کرونا چاہئے جسے عام طور پر RT-PCRٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے۔
پلازمہ کو مریضوں میں کس طرح لگایا جاتا ہے اور لگانے کے بعد کی احتیاطی تدابیر:
پلازمہ کو مریض کے اندر بہت ہی احتیاط کے ساتھ آہستہ آہستہ داخل کیا جاتا ہے، خاص طور پر شروع کے 15سے 20منٹ تک، اس لئے ضروری ہوتا ہے کہ اگر کسی قسم کا منفی اثر ہو تو اسے بروقت روکا جاسکے۔ پلازمہ کاانتقال مریض کے اندر 4گھنٹے کے عرصہ میں کیا جاتا ہے اور اس انتقال کے دوران مریض کا بلڈپریشر، سانس کی رفتار اور دل کی دھڑکن ریکارڈ کی جاتی ہے اگر منجمد شدہ پلازمہ استعمال کیا جانا ہو تو اسے +30OCسے +37OCتک Thawکیا جاتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کی کتاب (Clincal use of blood handbook) کے نام سے اس حوالے سے بہترین رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ پلازمہ انتقال کے بعد مریض کو ابتدائی چند گھنٹے مشاہدے کیلئے رکھنا ضروری سمجھا جاتا ہے تاکہ کسی قسم کے Adverse reactionکو بروقت دیکھا جاسکے جس کے امکانات انتہائی معدوم ہیں۔ تمام احتیاطی تدابیر جوکہ پلازمہ سے لیکر پلازمہ Testingاور پلازمہ کے انتقال تک سب کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔ مریض کی صحت بہتر ہونے پر اس کا وائرل لوڈ Antibodies Levelاور مکمل Blood Count Analysisکا ٹیسٹ کروا لینا چاہئے۔کرونا وائرس بیماری سے صحت یاب لوگوں سے یہی درخواست ہے کہ وہ اپنے جسم کی زکوٰۃ سمجھ کر کرونا وائرس کے مریضوں کیلئے اپنا خون عطیہ کریں ،اس سے انہیں کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں ہوگی بلکہ ان کو اس کا اجر عظیم بھی ملے گا ۔