لاہور/ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کاروباری برادری نے سپریم کورٹ کی جانب سے تاجر برادری کی مشکلات کا نوٹس لینے اور شاپنگ مالز و تمام مارکیٹیں پورا ہفتہ کھولنے کی ہدایات کا خیر مقدم کیا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ، سینئر نائب صدر علی حسام اصغر اور نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ کرکے تاجر برادری کے دل جیت لیے ہیں جو کافی عرصہ سے شدید مالی مشکلات سے دوچار تھے۔ اس فیصلے کے دور رس نتائج برآمد ہونگے، یہ تاجر برادری اور عوام دونوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ تاجر برادری ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اسے ریلیف دیکر ہی معاشی استحکام کا خواب پورا کیا جاسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ اب تمام تاجروں اور عوام کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کرونا سے بچائو کے لیے حکومت کے تجویز کردہ حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کریں۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا حکم تاریخی ہے جس سے تاجروں کی تمام مشکلات حل ہو جائیں گی۔ آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ کے سیکرٹری جنرل نعیم میر نے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ پوری تاجر برادری سپریم کورٹ سے اظہار تشکر کرتی ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وفاقی دارالحکومت میں تمام شاپنگ مال کھول دیئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق شہر میں تمام شاپنگ مالز کو کھول دیا گیا ہے جبکہ تمام دکانوں کو بھی پورا ہفتہ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ سندھ حکومت نے بھی ہفتہ اور اتوار کو بھی مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کر دیا۔ وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ پورا ہفتہ مارکیٹیں کھولنے کے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔ خواتین چند مہینوں کے بچوں کو بھی مارکیٹوں میں لے کر آ رہی ہیں جس سے گریز کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں شاپنگ مالز، چھوٹی مارکیٹوں کے بارے میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کیلئے چیف سیکرٹری کیمپ آفس میں اجلاس ہوا۔ صوبائی وزرا یاسمین راشد، راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال‘ چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ مومن آغا، آئی جی شعیب دستگیر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔ شاپنگ مالز، چھوٹی مارکیٹوں کیلئے نئے ایس او پیز جاری کرنے کی حکمت عملی طے کی گئی۔ ریسٹورنٹس، فوڈ کورٹس کھولنے کی تجویز پر غور ہوا۔ محکمہ پرائمری صحت کو ایس او پیز تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔