امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی مالی امداد مستقل طور پر بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کو خبردار کیا ہے کہ اگلے 30 دنوں میں خاطر خواہ بہتری نہ لائی گئی تو امریکی فنڈنگ مستقل طور پر بند کردی جائے گی۔صدر ٹرمپ اپریل کے وسط میں عالمی ادارہ صحت پر چین کی طرفداری کا الزام عائد کرکے فنڈز کی فراہمی معطل کر چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ ار پر نہ صرف چین کے قریب ہونے بلکہ کورونا وائرس سے متعلق حقائق چھپانے کا الزام بھی لگایا تھا۔صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم کو فنڈز کی معطلی کے حوالے سے لکھے گئے خط کی تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اگر آئندہ 30 دنوں میں ڈبلیو ایچ او نے خاطر خواہ بہتری نہ دکھائی تو فنڈز کی عارضی معطلی کو مستقل کر دیا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ عالمی ادارہ صحت میں اپنی رکنیت پر بھی نظر ثانی کرے گا۔صدر ٹرمپ نے خط میں لکھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا کی وبا سے نمٹنے میں کوتاہیاں کیں اور وبا پھوٹنے کے بعد ابتدائی رپورٹس کو نظر انداز کیا تھا۔انہوں نے عالمی ادارے کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اور ان کے ادارے نے بار بار غلط اقدامات کیے جس کی وجہ سے دنیا کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے پاس واحد راستہ یہی ہے کہ وہ چین کے اثر سے آزاد ہو کر خودمختار حیثیت میں اپنا کردار نبھائے۔عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ امداد امریکہ سے ہی ملتی ہے۔گذشتہ برس امریکہ نے عالمی ادارہ صحت کو 400 ملین ڈالر کی امداد دی تھی۔عالمی ادارے کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم نے ردعمل میں کہا تھا کہ ان کی توجہ لوگوں کی زندگیاں بچانے اور کورونا وائرس کو روکنے پر مرکوز ہے۔روس، چین اور جرمنی سمیت کئی ممالک اور عالمی اداروں کے سربراہان نے امریکی صدر کے اقدام کی مذمت کی تھی۔
صدرٹرمپ ڈبلیو ایچ اوپر برس پڑے ‘ امداد مستقل بند کرنے کی دھمکی
May 19, 2020 | 11:15