اسلام آباد(خبر نگار)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر شمیم آفریدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 22مارچ 2022کو منعقدہ کمیٹی اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ وزارت نجکاری سے مالی سال 2018-19، 2019-20اور 2020-21کے آڈیٹ پیرازپر تفصیلی بریفنگ کے علاوہ وزارت نجکاری سے پاک چائنا فرٹیلائزر کمپنی ہری پور اور جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد کی نجکاری کے حوالے سے موجودہ صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیاقائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ کی 448 ایکڑ اراضی کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 448 ایکڑ اراضی کا قصور میں معاملہ ہے اس کے مکمل دستاویز نہیں آئے۔اس اراضی کے معاملہ پر ایک فریق کے مالی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے شکوک و شبہات ہیں۔چیئرمین کمیٹی سینیٹرشمیم آفریدی نے کہا کہ پہلے چار لوگ تھے پھر 10 ہوئے اور اب کہتے ہیں 400 لوگ ہیں۔ ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز، گرداور، پٹواری کو بھی بلائیں تو پتہ چل جائے گا کہ اصل کہانی کیا ہے۔جس پر ڈپٹی کمشنر قصور نے کمیٹی کو بتایا کہ اس معاملہ پر تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔تمام دستاویزات لیکر کمیٹی میں آئے ہیں۔انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ معاملہ عدالت میں بھی ہے 1975میں ٹرانزکشن کی گئی تھی۔ علی آٹوز کمپنی کو زمین دی گئی تھی 1974میں انتقال ہوا۔قائمہ کمیٹی کو پاک چائینہ فرٹیلائزر کمپنی کے معاملے کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 27 اپریل کو سماعت ہوئی ہے اور2009 کے بعد بڑا فیصلہ آیا ہے۔عدالت نے شیئرز کی ٹرانسفر پر حکم امتناعی جاری کیا ہے۔قائمہ کمیٹی نے سی ڈی اے بورڈ کے تحفظات سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں طلب کر لی قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹر ز انوار الحق کاکڑ، انور لال دین، رانا محمود الحسن اور محمد قاسم کے علاوہ سیکرٹری نجکاری، چیئرمین نجکاری کمیشن، ڈی جی پلاننگ کمیشن، ڈی سی قصوراور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
قائمہ کمیٹی پرائیویٹائزیشن کا اجلاس،جناح کنونشن سینٹر کی نجکاری کا تفصیلی جائزہ
May 19, 2022