سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس،71.4  بلین روپے کے4 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری


اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے  اجلاس میں 71.4  بلین روپے کی لاگت کے چار ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جبکہ ان میں سے ایک منصوبہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو  کمیٹی کو بھیجے کی سفارش. کی ،سی ڈی ڈبلیو پی نے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی سربراہی میں چھ منصوبوں پر غور کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری، منصوبہ بندی، سیکرٹری وزارت آبی وسائل، سیکرٹری وزارت صحت، ممبران پلاننگ کمیشن اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی. فورم نے 58,815 ملین روپے کی کل لاگت سے ورلڈ بینک کے فنڈڈ پروجیکٹ پنجاب ریزیلینٹ اینڈ انکلوسیو ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن کی منظوری دیتے ہوئے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کو سفارش کی. یہ منصوبہ پورے پنجاب میں پانچ سال کی مدت میں نافذ کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کا فیز II چار بڑے اجزائ￿  پر مشتمل ہے جس میں پانی کی ترسیل اور استعمال میں کمیونٹی کی مدد سے بہتری، آب و ہوا کی سمارٹ ہائی ویلیو پروڈکشن کو فروغ دینا، دوبارہ تخلیق کرنے والی زراعت، فصلوں میں تنوع، زرعی قدر میں اضافہ اور مارکیٹ تک جامع رسائی شامل ہیں. فورم نے 7869.0 ملین روپے کی کل لاگت سے  نیشنل  انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز (این آہی ایچ ڈی)کے قیام کی منظوری دی۔ یہ مرکز کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کے لیے ایک جدید ترین  تحقیق اور ترقی کا مرکز ہوگا۔ یہ کمیونٹی کی بنیاد پر بچاؤ کی تحقیق اور خدمات/مصنوعات کی اسی طرح ترقی کے جدید طریقوں کو متعارف کرائے گا جس کا مقصد معاشرے میں بیماری کے بوجھ کو کم کرنا ہے اور اس وجہ سے CVDs کا مؤثر علاج کرنا ہے۔ یہ منصوبہ علاج سے روک تھام کی طرف ایک نمونہ بدلے گا، اس طرح معاشرے میں غیر متعدی امراض کے مجموعی دائرہ کار میں CVDs کی بیماری کے بوجھ میں کمی آئے گی. ،فورم نے 1223.330 ملین روپے کی کل لاگت سے نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن اینڈ ریڈیو تھراپی، جامشورو کی اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی.(این آہی ایم آر اے) پاکستان کا پہلا آنکولوجی اور تیسرا نیوکلیئر میڈیسن انسٹی ٹیوٹ ہے، جو 1965 میں قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد ضلع کے رہائشیوں کو کینسر سے متعلق صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنا تھا. ،فورم نے ضلع ہنگو، کے پی میں 3489.80 ملین روپے کی اصل لاگت سے تورواری ڈیم کی تعمیر کی منظوری بھی دی۔ تورواری ڈیم ایک چھوٹا ڈیم ہے جو سروبی الگڈا کے طوفان کے بعد 7000 ایکڑ اراضی کو آبپاشی کی فراہمی کے لیے بنایا گیا ہے۔ فی الحال زراعت ایک محدود رقبے پر کی جاتی ہے یعنی 750 ایکڑ رقبے پر سول چینل کے ذریعے سیراب کیا جاتا ہے۔ تورا واری ڈیم کی تعمیر سے 7000 ایکڑ کے بڑے رقبے پر آبپاشی کی جائے گی۔ ڈیم کمانڈ ایریا کی آبپاشی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ توراوڑی ڈیم کی تعمیر؛ سیراب شدہ زراعت اور پینے کے پانی کی سہولت سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کر کے پراجیکٹ ایریا کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنایا جائے گا۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے کہا کہ نئے منصوبے پی ایس ڈی پی میں فنڈز کی دستیابی سے مشروط شامل کیے جائیں گے اور انھوں نے صوبائی اراکین سے درخواست کی کہ وہ اے ڈی پیز میں  ان منصوبوں کی جگہ بنائیں۔

ای پیپر دی نیشن