این ٹی ایس 2013 میں پاس ہونے والے امیداروں کا مظاہرہ


میرپور خاص/سجاول  (نامہ نگاران)   این ٹی ایس 2013 میں پاس ہونے والے امیداروں کو آفر آڈر نہ ملنے کے خلاف امیدواروں نے احتجاجی مظاھرہ کیا احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نوجوانوں نے کہا کے 2013 میں ہم نے این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کی مگر ابھی تک ہمیں نوکری نہیں دی گئی ہے.محکمہ ایجوکیشن کے افسران نے ایک یوسی سے دوسری یوسی کے لوگ اٹھا کر ان کو آفر آڈر دئے تھے.ہم نے 60 سے زائد نمبر حاصل کئے تھے مگر ابھی تک ہمیں اپنا حق نہیں دیا جارہا ۔انہوں نے کہا کے اس مہنگائی کے دور میں ہم اپنے حق کیلئے احتجاج کررہے ہیں کے ہمیں ہماری نوکری دی جائے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیراعلی سندھ،وزیرتعلیم سے مطالبہ کیا ہے کے ہمیں نوکریاں دی جنہوں نے 2013 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کیا ہے ان کو آفر آڈر دیا جائے دوسری صورت میں تیس مئی کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھڑنا دینگے، میرپورخاص کے پی ایس ٹی اساتذہ میڈیکل کرانے کے لیے دردر دھکے کھانے پر مجبور۔سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اساتذہ کو شدید گرمی میں پریشان کردیا تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کی جانب سے پی ایس ٹی اساتذہ کے آفر لیٹر تقسیم ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں میڈیکل کرانے کے لیے پریشان کرنے کا سلسلہ جاری ہے سول اسپتال انتظامیہ کے مطابق پرانے سول اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کو این آئی سی ویریفیکشن کے لیے تعینات کیا گیا ہے لیکن لیڈی ڈاکٹر آئے روز غیر حاضر ہونے کی وجہ سے ضلع کے دور دراز کے علاقوں سے میڈیکل کے لئے آنے والے اساتذہ  اور ان کے والدین سخت گرمی میں بھاری کرایوں کے اضافی اخراجات اور قیمتی وقت ضائع کر کے روزانہ چکر لگانے پر مجبور ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ پی ایس ٹی اساتذہ کو ویری فیکیشن کے بعد ایکسرے اور میڈیکل لیٹر کے لئے نیو سول اسپتال بلایا جارہا ہے۔
 جہاں اساتذہ کی مزید تزلیل کی جارہی ہے نیو سول اسپتال اور اولڈ سول اسپتال میں موجود میل اور فیمیل اساتذہ نے بتایا کہ میڈیکل کے لیے ہمیں سخت گرمی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ دھکے کھلائے جارہے ہیں۔ سول اسپتال انتظامیہ اور سول سرجن ہرچند رائے کی جانب سے دو جگہوں پر میڈیکل کے لیے طلب کیا جارہا ہے جبکہ این آئی سی شناخت کے لیے لیڈی ڈاکٹر کو پرانے سول اسپتال اور دیگر مراحلے کے لیے نیو سول اسپتال بلایا جاتا ہے رکشوں اور بھاری کرایوں سے میرپورخاص کی دیگر تحصیلوں سے تین چار دنوں سے مسلسل بلایا جارہا ہے سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے بہتر انتظامات نہ کئے جانے کے سبب پی ایس ٹی اساتذہ زلیل و خوار ہوچکے ہیں ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور سول سرجن کی مصروفیات کے سبب سخت گرمی میں کئی کئی گھنٹے انتظار کرایا جاتا ہے بعد ازاں نیو سول اسپتال کے عملے کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ سول سرجن ہرچند رائے میٹنگ میں چلے گئے ہیں پی ایس ٹی اساتذہ نے حکومت اور محکمہ صحت کے افسران سے اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے میڈیکل کے لیے ایک ہی جگہ پرتمام انتظامات کیے جائیں تاکہ ہمیں اس ازیت اور پریشانی سے چھٹکارا مل سکے یاد رہے کہ اس حوالے سے جب سول سرجن ہرچند رائے سے موقف لینے کی کوشش کی تو انھوں نے فون نہیں اٹھا یا۔

ای پیپر دی نیشن