امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی تنزلی روکنے کیلئے وفاقی حکومت نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے لگژری اشیا کی امپورٹ پر مکمل پابندی عائد کر دی، بڑی گاڑیاں، امپورٹڈ چاکلیٹ ، موبائل فونز، ہوم اپلائنسز،کراکری آئٹمز، شوز ،ڈیکوریشن کا سامان، سینٹری ویئر، فش فروزن،کارپٹ ،ٹشو پیپر،فرنیچر، میک اپ اور شیمپو شامل ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ 4 سال میں ملکی معیشت کوتباہ برباد کر دیا گیا، 4 سال امپورٹڈ حکومت، امپورٹڈ مشیر اورترجمان تھے، شرم آنی چاہیے ڈالر 189 ان کے دورحکومت میں گیا،عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے معاہدے پرعمران خان نے دستخط کیے، اس معاہدے کی وجہ سے آج مہنگائی ہے۔ملکی قرض 25 ہزار ارب سے 47 ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 90دن میں کرپشن ختم کرنے والوں نے 4 سال ملک کو لوٹا، جتنے امپورٹ ہو کر آئے تھے سب ایکسپورٹ ہو کر باہر چلے گئے، وزیراعظم شہبازشریف کو ڈالرکی قیمت کا ٹی وی سے نہیں پتا چلتا، شہبازشریف دن رات سوتے نہیں محنت کرتے ہیں، تمام غیرضروری لگژری آئٹمز کو بین کیا جا رہا ہے، تمام وہ آئٹمزجوعام آدمی کے استعمال نہیں ان کی امپورٹ پرمکمل پابندی لگادی گئی ہے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ تمام امپورٹڈ گاڑیاں بین کردی گئی ہے،4 سال معاشی دہشتگردی کی گئی اس کے لیے تمام انتظامات کیے جا رہے ہیں، اکنامک پلان کے تحت پاکستانیوں کو قربانی دینا پڑے گی، امپورٹ کو کم اور ایکسپورٹ پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔ لوکل انڈسٹریز کو ترقی اور روزگارملے گا، امپورٹڈ ترجمانوں کوملک میں نوکریاں دی گئیں۔ چاکلیٹ پربھی مکمل بین لگادیا گیا ہے، ہنگامی بنیادوں پرپابندی عائد کی جارہی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ کینٹینرپرچڑھنے والے شخص نے قرضوں کو 47 ہزارارب تک پہنچایا، امپورٹڈ موبائل، ہوم پلائنسز، کراکری کی تمام آئٹمز، شوز، ڈیکوریشن آئٹمز، سینٹری ویئر، فش فروزن، کارپٹ، ٹشوپیپر، فرنیچر، میک اپ، شیمپو پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
حکومت نے لگژری اشیا کی امپورٹ پر مکمل پابندی عائد کر دی
May 19, 2022 | 17:58