عزیز علوی
9مئی کوتوڑپھوڑ،جلاؤگھیراؤاورحساس تنصیبات پر حملوں سے ہر پاکستانی کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔اس افسوس ناک واقعہ کو انجام تک پہنچانا حکومت وقت اور ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے، پولیس نے اس شرپسندی میں ملوث ملزموں کے خلاف کارروائی کیلئے جس پیشہ ورانہ مہارت سے چن چن کر شرپسند وں کو گرفتاراور پابند سلاسل کیا وہ لائق تحسین ہے۔ کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ جناح ہائوس، راولپنڈی میں جی ایچ کیو گیٹ پر حملے، توڑ پھوڑ اور شہداء کی تصاویر کی بیحرمتی سمیت میانوالی میں قومی ہیرو ہواباز ایم ایم عالم کے شہرہ آفاق تاریخی یادگارلڑاکا طیارے کو جلانے، عظیم سپوت کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کے مجسمے کو اکھاڑنے کے جو دلخراش واقعات پیش آئے ۔ان میں ملوث ایک ایک چہرہ پاکستانی قوم کا مجرم ہے اور ہماری پاک فوج پاکستانیوں کے دل کی دھڑکن ہے ۔ہماری عسکری تنصیبات قوم کی شان و شوکت اور ہمارا قومی ورثہ ہیں ۔پاکستان کی ہر ماں اپنے جری سپوتوں کیلئے ہر وقت دعائیں مانگنے میں مصروف رہتی ہے۔مادر وطن کے دفاع میں شہادتوں پر ہر پاکستانی نمناک آنکھوں سے اپنے سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے 9 مئی کے سانحہ پرآج پوری قوم مغموم ہے
ملک بھر میں سکیورٹی اداروں نے شرپسندعناصر کی گردنیں دبوچ ثابت کردیا ہے کہ ہماری عسکری تنصیبات ہماری ریڈ لائن ہیں صرف راولپنڈی پولیس نے17مقدمات میں 264 شرپسندوں کو گرفتارکیا۔ جی ایچ کیوپر حملہ کا مقدمہ نمبر708تھانہ آراے بازارمیں درج کرکے ابتداء ہی میں 76شرپسندگرفتارکرلئے گئے تھے جبکہ ایک دن میں اس حملے میں ملوث 23شرپسندوں کو ابتداء میں ہی گرفتار کر لیاگیا تھا۔ اب تک پولیس کی جانب سے 9 مئی کو راولپنڈی میں جلائو گھیراؤ، توڑ پھوڑ کے درج دیگر مقدمات میں 198شرپسندگرفتارکئے جاچکے ہیں۔ حساس اداروں پر حملے اورتوڑ پھوڑ کے مقدمات میں گزشتہ روز27شر پسندوں کو گرفتار کیا گیاسی پی او راولپنڈی سید خالد محمود ہمدانی نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن زنیرہ اظفر کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی حساس اداروں پر حملوں سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کررہی ہے پہلے سے جیل بھجوائے گئے 90کے قریب ملزمان کو بھی شواہدکی بنیاد پر ان مقدمات میں قانون کے مطابق طلب کیا جا رہا ہے۔ان شرپسند عناصر کی سر پرستی کرنیوالوں کی گرفتاری کے لیے بھی پولیس کے ریڈزتاحال جاری ہیں۔
امن عامہ کا قیام اورحساس تنصیبات کی حفاظت ہمارے سکیورٹی اداروں اور پولیس کا قومی فریضہ ہے 9 مئی کی شام ہونیوالے واقعات کے ساتھ ہی راولپنڈی میں پولیس لیڈرشپ آر پی او سید خرم علی، سی پی او راولپنڈی سید خالد محمود ہمدانی فوری حرکت میں آئے۔ ایس ایس پی آپریشنز کیپٹن (ر) عامر خان نیازی کی سربراہی میں پولیس نے بھرپور ایکشن کرکے حساس تنصیبات کے گردجمع شرپسندوں کو کنٹرول کرکے صورتحال کوقابو میں رکھا۔ خاتون پولیس افسر اے ایس پی کینٹ سرکل انعم شیر نے پولیس ٹیموں کے ہمراہ شرپسندوں کو تیزی سے گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں بند کردیا۔ گرفتار شرپسندوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ 7ATA سمیت تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج ہو چکے ہیں ،ذمہ داران کے گرد قانون کا گھیرا تنگ کر کے پکڑا گیا سیف سٹی اور دیگر سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شرپسندوں کو تیزی سے شناخت کیا جا رہا ہے پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے شرپسندوں کے خلاف ناقابل تردید شواہد جمع کر لئے ہیں۔ شرپسندوں کے نعرے، لاٹھیاں، ڈنڈے، پٹرول بم، جلائو گھیراؤ کی ویڈیوز سمیت تمام شواہد پولیس نے محفوظ کرلئے ہیں ۔اس روز کے سانحہ کا کوئی کردار بھی پولیس گرفت سے بچ نہیں پائے گا ۔ پولیس ملزمان کے تیزی سے چالان مرتب کررہی ہے یہ کردار قوم کے سامنے جلد نشان عبرت بنا دیئے جائیں گے۔