اسلام آباد(وقائع نگار)سپیشل جج سینٹرل محمد اعظم خان کی عدالت نے متنازعہ ٹویٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی حاضری سے استثنی درخواست مسترد کرتے ہوئے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران اعظم سواتی کے وکیل سہیل خان اور پراسیکوٹر رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے، سہیل خان ایڈووکیٹ نیاستثنی درخواست دائر کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماں کی عدالت کے باہر گرفتاریاں جاری ہیں،اعظم سواتی نے آج عدالت پیش ہونا تھا، اس وقت زمان پارک میں موجود ہیں،کل شام8بجے کے بعدسے اعظم سواتی سیرابطہ نہیں ہوپارہا،کل شام بھی پولیس زمان پارک پہنچ گئی تھی،عمران خان کیہمراہ ہی اعظم سواتی زمان پارک میں رہائش پذیر ہیں،سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ اتنے دنوں سے اعظم سواتی نے کیا عدالت سے حفاظتی ضمانت لی ہے؟،اعظم سواتی کو متعدد بار فردجرم عائد کرنے کے لیے عدالت نے بلایا لیکن اعظم سواتی نہیں آئے،اعظم سواتی کی ویسے طبیعیت ٹھیک تھی لیکن عدالت کے سامنے آنے پر طبیعت خراب ہوجاتی،اعظم سواتی کی متعدد بار حاضری سے استثنی کی درخواستیں منظور کی گئیں،انڈرٹیکنگ کے باوجود اعظم سواتی عدالت پیش نہیں ہوئے،اعظم سواتی کا زمان پارک میں رہائش پذیر ہونے کا ہی کوئی ثبوت دیدیں، استدعا ہے کہ اعظم سواتی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں،وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ اعظم سواتی کو 50 ہزار روپے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 30 مئی تک کیلئے ملتوی کردی۔آئندہ سماعت پر فردجرم عائد کی جائے گی۔