سرینگر،جموں(کے پی آئی ) مقبوضہ جموںوکشمیر میں نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے جموں کے ضلع راجوری میں دو کشمیری نوجوانوں کے خلاف دائر ایک جھوٹے مقدمے میں ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ قابض حکام نے دعوی کیا ہے کہ دونوں نوجوان بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔ ان کے خلاف پولیس سٹیشن مہور میں ایک جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کو 3مئی سے مسلسل گھر میں نظربندی اور انہیں تیسرے ہفتے بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور خطبہ دینے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ بیان کے مطابق قابض انتظامیہ نے میر واعظ کو گھر میں مسلسل نظربند رکھ کر انہیں میر واعظ مولوی محمد فاروق کی شہادت کی برسی کے سلسلے میں منعقدہ قرآن خوانی اور حسن قرات کی محفل میں شرکت سے روک دیاگیا۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی اہلکار نے خود کشی کرلی جبکہ ضلع راجوری میں ایک بھارتی پولیس کانسٹیبل دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گیا ہے۔کے پی آئی کے مطابق اکھنور سیکٹر میں بھارتی فوج کے میجر مبارک سنگھ پڈہ نے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا وہ جھارکھنڈ بھارت کا رہنے والا تھا ۔ نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو تمام بنیادی سہولیات سے محروم کررکھا ہے اور علاقے کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ نیشنل کانفرنس جموں خطے کے صدر رتن لال گپتانے پونچھ شہر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اپنے کھوکھلے وعدوں سے عوام کے بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔