پاکستانی معیشت مستحکم، زرمبادلہ بڑھے گا، شرح نمو 2 فیصد رہنے کی توقع: اقوام متحدہ

نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اقتصادی امکانات میں بہتری کے باعث رواں سال کے دوران پاکستانی معیشت کی شرح نمو 2 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور کی طرف سے جاری عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات نامی رپورٹ میں کہا گیا کہ درپیش اقتصادی چیلنجز کے باوجود 2024ء کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی میں 2فیصد اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کیا ہے۔ اس پروگرام سے معیشت کو مستحکم کرنے اور ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ یو این ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل افیئرز کے عہدیدار شانتانو مکھرجی نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک نے 2023ء کی دوسری ششماہی کے دوران کرنسی کی قدر میں کمی کے دباؤ کا سامنا کیا۔ جولائی اور اکتوبر کے درمیان کچھ ملکوں کی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 6.5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا اور ڈالر 11 کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ رپورٹ میں عالمی معیشت کی شرح نمو رواں سال 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

ای پیپر دی نیشن