تل ابیب+ لندن+ غزہ (این این آئی) شمالی و جنوبی غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران بمباری سے مزید 83 فلسطینی شہید، 105 زخمی ہو گئے۔ تقریباً دو ہفتوں سے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے انتہائی جنوب میں اور مصر سرحد سے جڑے فلسطینی شہر رفح میں بھی اسرائیلی فوج زمینی حملہ شروع کر چکی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ سینئر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگانے کی درخواست کی تھی، جس کے اندازے کے مطابق یہ لاگت20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ جائے گی۔ اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ فوجی حکومت کے قیام کے اخراجات کے علاوہ اسرائیل کو ایک ایسی قیمت بھی ادا کرنی پڑے گی جو ابھی تک پٹی میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے طے نہیں کی گئی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجی حکومت میں کام کرنے کے لیے تقریبا 400 افراد کی ضرورت ہو گی۔ ترجمان حماس نے کہا امریکی تعمیر کردہ بندرگاہ ایسی زمینی راہداری کا متبادل نہیں ہو سکتی جو فلسطینیوں کے اپنے کنٹرول میں ہو۔ میئر امریکی قومی سلامتی جان کربی نے رفح آپریشن کی پھر مخالفت کی۔ غزہ میں جنگ کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے کردار کی حمایت کی۔ امدادی ٹرکوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کی مذمت کرتے کہا غزہ میں زمینی امداد کی بندش قابل مذمت، اضافی امداد کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
مزید 83 فلسطینی شہید: اسرائیل نے غزہ میں زمینی امداد بند کر دی: امریکہ کی مذمت
May 19, 2024