الیکشن کمشنر خواتین کو الیکشن ڈیوٹی کے توہین آمیز عذاب سے بچائیں

مکرمی! میں آپ کے موقر جرید کے حوالے سے الیکشن کمشنر آف پاکستان کی توجہ اس توہین آمیز رویہ کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں جس سے الیکشن ڈیوٹی کرنے والی خواتین کو گزرنا پڑتا ہے۔ خصوصاً ایک خاتون پریذائیڈنگآفیسر کےلئے تو جان گسل اورذلت آمیز مرحلے کا آغاز تو الیکشن سے ایک رورز پہلے ہی شروع ہو جاتا ہے۔ وہ عورتوں اور مردوں کی انتہائی بھیڑ بلکہ طوفان بدتمیزی میں گھری الیکشن میٹریل حاصل کرتی ہے۔ پھر اس کےلئے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ اس حساس امانت کو لے کر کہاں اور کیسے جائے جبکہ الیکشن کمشن کی جانب سے ٹرانسپورٹ کی سہولت پر یک انار، صد بیمار والا محاورہ صادق آتا ہے ستم بالائے ستم یہ کہ اکیلی خاتون رات کہاں بسر کرے۔ اگلے روز الیکشن کی صبح وہ پریذائیڈنگ آفیسر الیکشن میٹریل کا بار امانت اٹھا کر کیسے پولنگ سٹیشن پہنچے۔ یہی نہیں ووٹنگ ختم ہونے کے بعد انتہائی غیر محفوظ اور خوف زدہ ماحول میں ووٹوں کی گنتی اور بعد میں الیکشن میٹریل لے کر کچہری پہنچنا ایک خطرناک مہم سے کم نہیں ہوتا کیونکہ ہمارے اس مہذب معاشرے میں الیکشن سٹاف کو مارنا پیٹنا، بیلٹ باکس چھین لینا، بڑی عام سی بات ہے یہ تمام مراحل طے کرنے کے بعد رات کو الیکشن میٹریل اور رزلٹ کے تھیلے جمع کرانا پڑتا ہے، الیکشن کمشن سے گزارش ہے کہ خواتین کو ان مشکلات سے بچانے کیلئے کوئی لائحہ عمل ترتیب دیں تاکہ کام بھی ہوجائے اور خواتین کو مشکلات کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔
(لطیف مصور، حافظ آباد روڈ محلہ کریم پورہ گوجرانوالہ)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...