لندن (اے پی اے ) برطانوی اخبارگارڈین کے مطابق منشیات کی سمگلنگ روکنے کےلئے برطانوی حکومت کیطرف سے پاکستان کو دی جانےوالی امداد کے اعلان پر انسانی حقوق کی تنظیمیںمعترض ہیں۔ ہیومن رائٹس تنظیموں کاکہنا ہے کہ پاکستان میں چار سالوں بعد پھانسی پر عائد کی جانے والی غیر سرکاری پابندی کے خاتمے کے بعد پاکستانی جیلون میں موجود 8 ہزار پھانسی کے منتظر قیدیوں میں سب سے زیادہ وہ مجرم ہیں جنہیں منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستانی جیلوں میں اس وقت 25برطانوی شہری ایسے ہیںجنہیں منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہونے کے باعث قانونی کاروائی کا سامنا ہے جبکہ دوبرطانوی شہریوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ پاکستانی جیلوں میں برطانوی شہریوں کو خطرات لاحق ہیں۔ اخبار کے مطابق پاکستان میں برطانوی شہریوں میں سب سے بڑا کیس خدیجہ شاہ کا ہے جسے رواں برس کے اوائل میںاسلام آباد ائیرپورٹ پر 140پاونڈ ہیروئن پکڑے جانے پر دو ماہ کے بچے کے ہمراہ گرفتار کر لیاگیاتھا ۔