بلوچستان کےسرکاری اسپتالوں میں اوپی ڈیز کے بعد ایمرجنسی سروسز بھی بند

Nov 19, 2012 | 15:21

ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ڈاکٹرز سعید احمد خان کی عدم بازیابی اور ہڑتالی ڈاکٹرز کیخلاف ایکشن لینے پر پی ایم اے میدان میں آگئی، کوئٹہ میں ڈاکٹرز کی بڑی تعداد نے احتجاجی ریلی نکالتے ہوئے رکاوٹیں ہٹاکر گورنر ہاؤس جانے کی کوشش کی جس پر علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ پولیس نے شرکاء پرآنسو گیس کی شیلنگ کی اورلاٹھی چارج کیا۔پولیس تشدد کے بعد اسی سے زائد ڈاکٹرزنے رضاکارانہ طورپر تھانہ سول لائن میں پیش ہوکرگرفتاری دے دی۔ صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز نے احتجاجاً اوپی ڈیز اورآپریشن تھیٹرز کے بعد ایمرجنسی سروسز بھی بندکردی ہیں۔ پی ایم اے کی جانب سے اجتماعی استعفوں کے آپشن پربھی غورکیا جارہا ہے۔ ادھرحکومت کی طرف سے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کیلئے آج تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی جس پرعمل نہ ہونے پرڈاکٹرز کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی سمری چیف سیکرٹری بلوچستان کو بھجوادی گئی ہے۔ سیکرٹری ہیلتھ کے مطابق علاج معالجے کے متبادل انتظامات سی ایم ایچ میں کردیئے گئے ہیں۔

مزیدخبریں