لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) دستور پاکستان کے آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لئے وفاقی حکومت خصوصی عدالت تشکیل دے گی، البتہ وفاقی حکومت کی درخواست پر ہائی کورٹس کے 3 ججوں کے نام چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرف سے دئیے جائیں گے۔ ان ججوں پر مشتمل خصوصی عدالت کا نوٹیفکیشن حکومت جاری کرے گی۔ آئین توڑنے والے شخص کے تعین کا طریقہ کار دستور کے آرٹیکل 6 کی تین ذیلی شقوں میں درج ہے۔ مذکورہ آرٹیکل کے تحت سزا ہائی ٹریژن ایکٹ کے تحت ہو گی جبکہ اس کا ٹرائل ضابطہ فوجداری کے رولز کے مطابق ہو گا۔ آرٹیکل 6 کے تحت جرم ثابت ہونے کی صورت میں خصوصی عدالت اپنی صوابدید کے تحت سزائے موت یا عمر قید کی سزا سنا سکتی ہے۔ سزا کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں کی جا سکے گی۔ ایف آئی اے کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد سیکرٹری داخلہ خصوصی عدالت میں استغاثہ دائر کریں گے۔ فاضل عدالت کی طرف سے استغاثہ سماعت کے لئے منظور کئے جانے کے بعد سمن جاری کئے جائیں گے۔ عدالت کو اس بات کا بھی اختیار ہے کہ وہ استغاثہ کو ناقابل سماعت قرار دے۔
خصوصی عدالت