راولپنڈی(اے این این) راولپنڈی واقعہ کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جس نے اپنا کام شروع کردیا ہے اور درجنوں مشتبہ افراد دھر لئے گئے۔ تحقیقات کا دائرہ وسیع کر کے چھاپہ مار ٹیمیں پارہ چنار اور گلگت بلتستان بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بوائز ہاسٹلز میں مقیم طلباءکے کوائف بھی اکٹھے کرنا شروع کردئیے گئے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران اسلحہ کھونے والے پولیس اہلکار بھی انکوائری کی زد میں آگئے۔ سپیشل ٹیم وزیراعلیٰ شہبازشریف نے سپیشل ٹیم تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم ایڈیشنل آئی جی انسداد دہشت گردی ونگ آفتاب چیمہ کی سربراہی میں قائم کی گئی اور ٹیم نے کارروائی شروع کردی ہے۔ اس ٹیم کو پولیس کے علاوہ خفیہ اداروں کی معاونت بھی حاصل ہے۔ خصوصی ٹیم نے متاثرہ مسجد اور ماتمی جلوس پر لگے سی سی ٹی وی کی فوٹیج حاصل کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو ابتدائی معلومات فراہم کر دی ہیں جس کے مطابق 10 محرم کے جلوس کے دوران مدرسہ تعلیم القرآن پر دو سو سے زائد افراد نے دھاوا بولا،ہنگامہ آرائی میں شریک ڈیڑھ سو کے قریب افراد کا تعلق دیگر شہروں سے ہے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق نجم سعید کی سربراہی میں قائم فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے تمام نیوز چینلوں سے رابطہ کر لیا ہے جن میں ان سے 10 محرم الحرام کو راولپنڈی میں سانحہ کی کوریج کے حوالے سے فوٹیج اور دیگر معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ٹیم تشکیل