اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز زاہد حامد کی صدارت میں ہوا جس میں انتخابی نشان کی الاٹمنٹ اور الیکشن کمشن کے اختیارات کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ریٹرننگ افسر اور انتخابی عملے کو الیکشن کمشن کے ماتحت کرنے کی منظوری دی گئی۔ سیاسی جماعت کا انتخابی نشان کسی اور امیدوار کو الاٹ کرنے پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ زاہد حامد نے کہا کہ امیدوار کو اپنی سیاسی جماعت کے ہی انتخابی نشان پر الیکشن لڑنا ہو گا۔ کمیٹی نے انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار کی منظوری دی۔ الیکشن کمشن مس کنڈکٹ پر براہ راست کارروائی کر سکے گا۔ آن لائن کے مطابق کمیٹی نے عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران، انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکار الیکشن کمشن کے ماتحت کرنے اور کسی بھی اہلکار کیخلاف شکایت کی صورت میں کارروائی کرنے کی سفارش کر دی۔ الیکشن کمیشن حکام نے انتخابات کے حوالے سے درپیش مشکلات کے بارے میں بریفنگ دی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ عام انتخابات میں ملنے والی شکایات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کسی بھی اہلکار کیخلاف کارروائی نہیں کرسکتا اور الیکشن کمشن حکام نے کمیٹی کو انتخابی نشانات کے حوالے سے بریف کیا۔ اجلاس کے بعد کنوینر کمیٹی زاہد حامد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ الیکشن کمشن کو زیادہ سے زیادہ بااختیار اور خود مختار بنایا جائے اور عام انتخابات کے دنوں میں الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران، انتخابی عملہ اور سکیورٹی اہلکار الیکشن کمیشن کے ماتحت ہونگے اور ان کیخلاف ملنے والی کسی بھی کارروائی پر الیکشن کمیشن کارروائی کر سکے گا۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 24 نومبر کو ہو گا۔