اسلام آباد+ فیصل آباد (خبر نگار + نمائندہ خصوصی + آن لائن) وزارت پٹرولیم نے گیس ٹیرف میں اضافے کی سمری وزیراعظم کو ارسال کردی ہے، سمری مےں سی اےن جی، پاور سےکٹر، صنعتی اور کمرشل سیکٹر کیلئے گیس 23فیصد مہنگی کرنے کی تجویز دی گئی ہے، گےس مہنگی کرنے کا معاملہ چار ماہ سے زیر التوا تھا، گھریلو صارفین کا ٹیرف موجودہ سطح پر برقرار رکھتے ہوئے، ان کا بوجھ دیگر تمام شعبوں پر ڈالنے کی تجوےز دی گئی ہے، ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولےم نے سمری مےں موقف اختےار کےا ہے کہ گیس مہنگی نہ کرنے سے سوئی نادرن اور سدرن گےس کمپنےاں مالی مشکلات سے دوچار ہیں، وزیراعظم کی منظوری ملنے کے بعد اوگرا کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی جائے گی، گیس ٹیرف میں اضافے سے سوئی نادرن اور سدرن مجموعی طور پر صارفین سے 6 ماہ کے عرصے میں 67 ارب روپے وصول کریں گی۔ دوسری جانب وزیراعظم کی جانب سے پنجاب میں ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے خصوصی کمیٹی پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کے مسئلہ کا حل تلاش کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور اس حوالے سے خصوصی کمیٹی کا اجلاس دونوں اطراف سے سخت موقف کے باعث ڈیڈلاک کا شکار ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزراءخواجہ آصف اور شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی بجائے بجلی سے استفادہ کرنے، صنعت کو گیس سے بجلی پر منتقل کرنے پر اصرار، اپٹما اور ٹیکسٹائل نمائندوں کی جانب سے یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیا کہ پوری صنعت کو بجلی پر منتقل کرنا ناممکن ہے، اگر ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ کرنا ہے اور صنعت کو ہمسایہ ممالک کی ٹیکسٹائل صنعتوں کے ساتھ مقابلہ میں رکھنا ہے تو گیس فراہم کرنا ہوگی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حل کی تلاش کو آئندہ اجلاس تک موخر کرتے ہوئے اس عرصہ کے دوران متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو پنجاب کے تمام ٹیکسٹائل انڈسٹری یونٹس کو گیس کی بلا تعطل فراہمی جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔ ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹریز اور اپٹما کے نمائندوں نے تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ طریقہ کار مہنگا ہے اور تمام صنعت اس طریقہ کار پر عمل درآمد نہیں کر سکتی۔ ٹیکسٹائل کی صنعت کا زیادہ تر انحصار گیس پر ہے، بجلی کے استعمال سے ٹیکسٹائل کی صنعت دیگر ہمسایہ ممالک کی ٹیکسٹائل صنعتوں کے ساتھ مقابلے سے باہر ہو جائے گی۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اجلاس میں واضح کیا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ملک میں گھریلو صارفین کے لئے بھی گیس کی شدید کمی ہے لہٰذا ان حالات میں ٹیکسٹائل کے شعبہ کو گیس کی رسد مشکل ہے۔ وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ کمیٹی کو ہر صورت میں اس مسئلہ کے حل کے لئے کسی نہ کسی درمیانے طریقہ کار پر پہنچنا ہے، جس کے لئے اپٹما اور ٹیکسٹائل کی صنعت کے دیگر نمائندے اپنی اپنی تجاویز کمیٹی کے سامنے پیش کر سکتے ہیں۔