کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی نے سندھ کے اضلاع میں انتخابات ملتوی کرنے پر اعتراض اٹھا دیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئیٹر پیغام میں ردعمل میں کہا کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن سے ایک روز پہلے کئی یونین کونسلوں کی پولنگ ملتوی کرنا انتہائی متنازعہ فیصلہ ہے جس کی وضاحت کی جانی چاہئے۔ دریں اثناء صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا سندھ میں حلقے الیکشن کمشن نے بنائے اب وہ ہی انتخابات ملتوی کرکے کھلی دھاندلی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے فیصلہ دینا تھا تو ایک ہفتہ پہلے دے دیتی ہم تو الزام الیکشن کمشن کو ہی دینگے۔ پولنگ سٹیشنوں کو ایک روز قبل تبدیل کردیا۔ یہ دھاندلی کس کیلئے ہے۔ لگتا ہے کسی جماعت کو سپورٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ صحافی کے سوال پر قائم علی شاہ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہاں آج بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں اور کہاں نہیں۔ امیدواروں کو تو بتایا جائے کہ الیکشن کہاں روکے گئے۔ ہمیں کہا جارہا ہے کہ حلقہ بندیوں کیلئے الیکشن روکے ہیں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں یکطرفہ طور پر بلدیاتی الیکشن ملتوی کئے ہمیں اعتماد میں نہیںلیا گیا۔ عوام کی حمایت سے ہم بہت بڑی جیت حاصل کریں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں لوگوں کو کیسے معلوم ہوگا کہ کہاں الیکشن ہونا ہے کہاں ملتوی کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر ز لسٹوں کی تقسیم کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے پریزائیڈنگ افسر کا نہیں وہ ووٹنگ لسٹوں میں کسی کا نام نکال اور شامل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں مثلاً تھرپارکر میں آٹھ دس میل چل کر ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن جانا ہوتا ہے وہ رات کو چل بھی پڑے ہوں گے اور صبح وہاں ان کو پتہ چلے گا کہ الیکشن ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن سندھ کے عوام کو بھیڑ بکری سمجھتا ہے الیکشن کمیشن ہوش میں آئے۔